اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے موجودہ حکومت پر الزام لگایا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو الیکشن ہرا نے کے لیے ہر حربہ اپنایا۔ عمران خان نے یہ الزام پنجاب کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے خلاف اپنی پارٹی کی زبردست کامیابی کے بعد لگایا ہے۔ Imran Khan Salam Pakistan Muslim League (N)
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت کی تمام مشنری ہمارے خلاف استعمال کی گئی۔ آئندہ انتخابات اسی طرح ہوئے تو سیاسی عدم استحکام بڑھے گا'۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ سُپریم کورٹ نے یکم جولائی کے اپنے حکم میں حکومت کو اپنی مشنری استعمال نہ کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن مسلم لیگ (ن) نے اس حکم کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہر طرح سے مداخلت کی۔ ایف آئی آر درج کروائی، ہمارے لوگوں کو ہراساں کرنے کے لیے پولیس کا استعمال کیا۔ میں ان پولیس افسران کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے حکومت کے دباؤ پر کان نہیں دھرا۔
واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں عمران خان کی پارٹی 'پاکستان تحریک انصاف' نے 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے یکطرفہ انداز میں بازی مار لی ہے، جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 3 اور ایک نشست پر آزاد امیدوار نے جیت درج کی ہے۔ Imran Khan's Party Clean Sweep Punjab Bypolls
اپریل میں عمران خان کی برطرفی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے درمیان یہ پہلا بڑا انتخابی مقابلہ تھا۔ جس میں عمران خان کی پارٹی نے شاندار انداز میں جیت درج کی۔ Imran Khan's Party Clean Sweep Punjab Bypolls
ان نتائج کے بعد شہباز شریف کے بیٹے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز اپنے عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے کا انتخاب سپریم کورٹ کے حکم پر 22 جولائی کو ہوگا اور پی ٹی آئی اور اتحادی کے مشترکہ امیدوار چودھری پرویز الٰہی سیاسی لحاظ سے صوبے پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ بننے والے ہیں۔ نتائج کے مطابق خان کی جماعت 'پی ٹی آئی' نے 15 نشستیں حاصل کی ہیں جب کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) صرف 3 نشستوں پر جیت درج کی ہے۔ ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے۔
ضمنی انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے اسمبلی میں 163 ممبران تھے، لیکن ضمنی الیکشن میں 15 نشستیں حاصل کرنے سے اس کے ارکان کی تعداد 178 ہوگئی ہے۔ وہیں پنجاب میں پی ٹی آئی کی اتحادی 'جماعت (ق) لیگ' کے کل 10 ارکان ہیں جس کے بعد دونوں جماعتوں کے پنجاب اسمبلی میں اس وقت مجموعی طور پر 188 ارکان ہیں۔
مزید پڑھیں: