نئی دہلی: ملک کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے لون مہنگا کر دیا ہے۔ بینک نے تین مدتوں 3، 6 اور 12 مہینوں کے لیے اپنی معمولی لاگت کی فنڈز پر مبنی قرض دینے کی شرح (ایم سی ایل آر) میں 5 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کا اضافہ کیا ہے۔
یہ اقدام اس حقیقت کے باوجود سامنے آیا ہے کہ پوری دنیا میں شرح سود گرنا شروع ہو گئی ہے اور آر بی آئی سے بھی 2025 میں کلیدی ریپو ریٹ میں کٹوتی شروع کرنے کی امید ہے۔ ان ادوار کے لیے لون کی شرح میں یہ اضافہ آج 15 نومبر سے نافذ العمل ہوگا۔ اس نظرثانی کے ساتھ، 3 ماہ اور 6 ماہ کے لیے ایم سی ایل آر بالترتیب 8.50 فیصد اور 8.85 فیصد کے مقابلے میں 8.55 فیصد ہو گیا ہے۔
ایک سال کا ایم سی ایل آر اب 9 فیصد ہو گیا ہے جبکہ پہلے یہ 8.95 فیصد تھا۔ دیگر ادوار کے لیے ایم سی ایل آر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ دو اور تین سال کی مدت کے لیے ایم سی ایل آر بالترتیب 9.05 فیصد اور 9.10 فیصد ہے۔ ایم سی ایل آر میں اس اضافے کا براہ راست اثر ان ٹینرز کے لیے لون لینے کی لاگت پر پڑے گا۔
ایم سی ایل آر کیا ہے؟
ایم سی ایل آر ایک بینچ مارک ہے جو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے مقرر کیا ہے جو کم از کم سود کی شرح کا تعین کرتا ہے جس پر بینک لون لینے والوں کو لون دے سکتے ہیں۔ بینک ایم سی ایل آر کا استعمال مختلف قسم کے قرضوں پر شرح سود کا تعین کرنے کے لیے کرتے ہیں، بشمول ہوم لون، پرسنل لون اور بزنس لون۔
یہ بھی پڑھیں: |