اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ملک کی عوام کو عید الاضحی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ عید ان کے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ عید ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے تقریبا 10 ہزار کارکنان اور حامیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے اور ان کے ساتھ پرامن احتجاج کرنے کا آئینی حق استعمال کرنے پر مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ عمران خان نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ میری طرف سے پاکستانیوں کو عید مبارک، یہ میرے لیے سب سے تکلیف دہ عید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تقریباً 10,000 کارکنوں اور حامیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے اور ان کے ساتھ پرامن احتجاج کرنے کا آئینی حق استعمال کرنے پر مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔
-
میرے اہلِ وطن، اہلِ پاکستان کو عید مبارک!
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
میرے لئے یہ سب سے کربناک اور تکلیف دہ عید ہے۔ ہمارے تقریباً دس ہزار کارکنان اور سپورٹرز کو جیلوں میں بھر دیا گیا ہے جبکہ پرامن احتجاج کا اپنا آئینی حق استعمال کرنے پر ان سے مجرموں کا سا سلوک کیا جارہا ہے۔
ہمارے بہادر قائدین، جن میں…
">میرے اہلِ وطن، اہلِ پاکستان کو عید مبارک!
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 29, 2023
میرے لئے یہ سب سے کربناک اور تکلیف دہ عید ہے۔ ہمارے تقریباً دس ہزار کارکنان اور سپورٹرز کو جیلوں میں بھر دیا گیا ہے جبکہ پرامن احتجاج کا اپنا آئینی حق استعمال کرنے پر ان سے مجرموں کا سا سلوک کیا جارہا ہے۔
ہمارے بہادر قائدین، جن میں…میرے اہلِ وطن، اہلِ پاکستان کو عید مبارک!
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 29, 2023
میرے لئے یہ سب سے کربناک اور تکلیف دہ عید ہے۔ ہمارے تقریباً دس ہزار کارکنان اور سپورٹرز کو جیلوں میں بھر دیا گیا ہے جبکہ پرامن احتجاج کا اپنا آئینی حق استعمال کرنے پر ان سے مجرموں کا سا سلوک کیا جارہا ہے۔
ہمارے بہادر قائدین، جن میں…
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بہادر رہنما جن میں خواتین رہنما، ڈاکٹر یاسمین راشد اور عالیہ حمزہ جیل میں ہیں اور پی ٹی آئی چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں، ہمارے 16 کارکنوں کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا، 50 دیگر گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں اور آٹھ دیگر مشتبہ مارے گئے ہیں لیکن تصدیق نہیں ہو سکتی کیونکہ لواحقین پولیس کے خوف سے روپوش ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے غیر مسلح مظاہرین پر ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے اور یہ معلوم کرنے کے لیے کوئی آزادانہ تحقیقات نہیں ہوئی ہیں کہ 9 مئی کو واقعی کیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی سے وابستہ کسی بھی فرد پر دہشت گردی کا راج ہے جس کا صرف ایک مقصد انتخابات سے قبل اسے ختم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: Cases against Imran Khan عمران خان کا ایک دن میں ہی بیس مقدمات میں پیشی کا ریکارڈ
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور قوم اس تاریک دور سے بہت مضبوط ہو کر نکلے گی۔ اس کے علاوہ اس فاشسٹ حکومت پر تنقید کرنے والے تمام لوگوں کو اس کے غضب کا سامنا کرنے کے ساتھ میڈیا پر مکمل پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی صحافی عمران ریاض خان کو اغوا کیا گیا ہے اور 40 دنوں سے ان کا کوئی ٹھکانہ معلوم نہیں ہے اور ہمارے پانچ قابل احترام صحافی جنہیں ملک سے فرار ہونا پڑا ہے، ہم انہیں بھی اس عید پر یاد کرتے ہیں۔ حال ہی میں عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت نے ملک کو بین الاقوامی سطح پر غیر متعلقہ کر دیا ہے اور اس کی جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور پورا معاشی اور ادارہ جاتی ڈھانچہ تباہ ہو رہا ہے۔