ٹوکیو: کرسمس کی تعطیلات کے دوران شمالی جاپان اور ملک کے دیگر خطوں میں شدید برف باری کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ سی این این نے منگل کو حکام کے حوالے سے اس کو رپورٹ کیا۔ سخت موسم سرما نے جاپان کے کچھ حصوں کو شدید برف باری سے متاثر کیا ہے، خاص طور پر مغربی ساحل کے ارد گرد۔ موسمیات کے حکام کے مطابق دسمبر کے وسط سے سڑکوں پر کاریں پھنسی ہوئی ہیں اور ترسیل کی خدمات میں تاخیر ہو رہی ہے۔ Heavy Snowfall in Northern Japan
جاپان کے فائر اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی سے وابستہ ایک اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے سی این این نے بتایا کہ یاماگاتا پریفیکچر کے ناگائی شہر میں ایک چھت سے گرنے والی برف کے نیچے دب کر 70 سالہ خاتون ہلاک ہوگئی۔ اس کی موت کی وجہ ہفتے تک 80 سینٹی میٹر (2.6 فٹ) سے زیادہ برف کا ڈھیر ہونا تھا۔ گزشتہ ہفتے جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ کچھ علاقوں میں برف کا جمع ہونا اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔ Hokkaido Experienced Severe Snowstorms
الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ سخت سردیوں نے نہ صرف جاپان بلکہ پورے امریکہ میں جانیں لے لی ہیں جہاں ہلاکتوں کی تعداد 50 سے تجاوز کرگئی ہے۔ امریکہ میں سخت موسمی حالات کی وجہ سے کئی گھر اور کاروبار بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔ آرکٹک دھماکے اور موسم سرما کے طوفان کے نتیجے میں بے شمار لوگ ہلاک اور مختلف سڑک حادثات یا سردی کا شکار ہوئے ہیں۔ طوفان نے پورے امریکہ میں درجہ حرارت کو انجماد سے نیچے پہنچا دیا ہے اور بہت سے لوگوں کے لیے کرسمس کی شام کو بے مزہ کر دیا۔ کرسمس کی اس چھٹی والے ہفتے کے آخر میں طوفان کی وجہ سے ہر قسم کی نقل و حمل، ہوائی جہاز، ٹرینیں اور گاڑیوں کی آمد ورفت متاثر ہوئی ہے، جس سے سینکڑوں میل سڑکیں اور ہوائی سفر منسوخ ہو گئے۔ Japan Fire and Disaster Management Agency
- یہ بھی پڑھیں: Road accidents in Afghanistan: شدید برفباری کے باعث سڑک حادثات میں سات افغان شہری ہلاک
مزید برآں فلپائن میں بھی کرسمس کے موقع پر طوفانی بارشوں اور سیلاب کے بعد ہلاکتوں کی اطلاع ملی۔ کرسمس کے موقع پر شدید بارش اور سیلاب سے فلپائن میں 13 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 23 لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ماہی گیر ہیں۔ الجزیرہ نے منگل کو رپورٹ کیا ملک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کونسل بتایا کہ اس آفت نے نہ صرف ملک میں تباہی مچا دی بلکہ 45 ہزار سے زیادہ لوگوں کو پناہ کے لیے انخلا کے مراکز میں ڈالا دیا گیا۔ ڈیزاسٹر ایجنسی نے بتایا کہ جو ماہی گیر مبینہ طور پر لاپتہ ہیں وہ خراب موسم سے وابستہ خطرات کے باوجود سمندر میں چلے گئے۔