ETV Bharat / international

Canada Vs Bharat بھارت کی جانب سے کینیڈا پر جوابی کاروائی،بھارت نے کینیڈا کے سفارتکار کو کیا ملک بدر - کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو

بھارت اور کینیڈا کے سفارتی تعلقات میں کڑواہٹ صاف نظر آرہی ہے۔بھارت نے کینیڈا کی جانب سے سکھ کارکن کے قتل میں بھارت کی حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کو سرے سے خارج کردیا ہے۔اتنا ہی نہیں بھارت نے بھارت مین کینیڈا کے اعلیٰ سفارتکار کو بھی ملک بدر کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ وہ کسی صورت جھکنے والا نہیں ہے۔Sikh leader Hardeep Singh Nijjar murder controversy

India Expelled Canadas top official
India Expelled Canadas top official
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2023, 12:12 PM IST

نئی دہلی:بھارت کی جانب سے کینیڈا پر جوابی کاروائی کی گئی ہے۔بھارت نے کینیڈا کے سفارتکار کو ملک سے نکال دیا ہے۔ایک سکھ کارکن کے قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کینیڈا نے بھارت کے ایک اعلیٰ سفارتکار کو ملک بدر کردیا تھا۔ اس سے قبل بھارت نے آج کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے کینیڈا میں تشدد کے واقعات میں بھارتیہ حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں مضحکہ خیز اور گھریلو سیاست سے متاثر قرار دیا تھا۔

کینیڈا نے کیا بھارتی سفارتکار کو ملک بدر:

18 جون کو برٹش کولمبیا کے سرے میں سکھ ثقافتی مرکز کے باہر خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل میں بھارتیہ حکومت کے ملوث ہونے کے معاملے کو قابل اعتماد الزامات قرار دیا ،جس کے بعد کینیڈا نے پیر کو ایک اعلیٰ بھارتیہ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسیاں ان الزامات کا جائزہ لے رہی ہیں۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے کہا کہ کینیڈا میں بھارتی انٹیلی جنس کے سربراہ کو اس کے نتیجے میں ملک بدر کر دیا گیا ہے۔جولی نے کہا، "اگر یہ سچ ثابت ہوا تو یہ ہماری خودمختاری اور اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہو گی کہ ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح برتاؤ کرتے ہیں۔" اس کے نتیجے میں ہم نے ایک اعلیٰ بھارتیہ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

بھارت نے کینیڈا کے الزامات کی تردید کی:

وزارت خارجہ نے آج یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے کینیڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان اور ان کے وزیر خارجہ کے بیان کو دیکھا ہے اور انہیں مسترد کرتے ہیں۔ کناڈا میں تشدد کی کسی بھی کاروائی میں بھارت کی حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات مضحکہ خیز اور سیاسی تحریک یافتہ ہیں۔"

وزارت خارجہ کے مطابق کینیڈائی وزیراعظم کی جانب سے بھارت کے وزیراعظم پر بھی ایسے ہی الزامات لگائے گئے تھے جنہیں یکسر مسترد کردیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم جمہوری سیاسی نظام کا حصہ ہیں جو قانون کی حکمرانی کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ قائم ہے۔ اس طرح کے بے بنیاد الزامات سے ان خالصتانی دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی عکاسی ہوتی ہے جو کناڈا میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور بھارت کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں۔ اس معاملے پر کینیڈا کی حکومت کا عدم اقدام ایک دیرینہ اور مسلسل تشویش رہا ہے۔"

وزارت خارجہ نے کہا کہ کینیڈا کی سیاسی شخصیات کا کھلے عام ایسے عناصر سے اظہار ہمدردی گہری تشویش کا باعث ہے۔ کناڈا میں قتل، انسانی اسمگلنگ اور منظم جرائم سمیت بڑتھی غیر قانونی سرگرمیاں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ "ہم حکومت ہند کو اس طرح کی پیش رفت سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت کینیڈا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین سے کام کرنے والے تمام بھارت مخالف عناصر کے خلاف فوری اور موثر قانونی کاروائی کرے۔"

بھارت نے کی جوابی کاروائی:

کینیڈا کے ذریعہ بھارت کے اعلیٰ سفارتکار کو ملک بدر کرنے کے چند گھنٹے بعد بھارت نے منگل کے روز دہلی میں کنیڈائی ہائی کمشنر کو طلب کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کرایا۔اس کے بعد بھارت نے کینیڈا کے ایک اعلیٰ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ وزارت خارجہ نے کینیڈا کے ہائی کمشنر کو بھارت میں مقیم کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے بھارت کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:کینیڈا میں خالصتانیوں نے 'کل انڈیا' پوسٹر چسپاں کئے

جی 20 میں بھی اٹھایا گیا تھا یہ معاملہ:

ٹروڈو نے کینیڈا کی پارلیمنٹ کو بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے بھارت میں ہوئی G-20 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سکھ کارکن کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مودی کو بتایا کہ بھارتیہ حکومت کی کوئی بھی مداخلت ناقابل قبول ہوگی اور انہوں نے تحقیقات میں تعاون کی درخواست کی۔وہیں،بھارتیہ وزارت خارجہ نے جی20 کے دوران کینیڈا میں پنجابی آزادی تحریک پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔وزارت خارجہ کے مطابق بھارت نے اسے کینیڈا کی جانب سے بھارت کے سفارتکاروں کے خلاف علحدگی پسندی کو فروغ دینے اور تشدد کو ہوا دینے کے طور پر دیکھے جانے کی بات کہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کے سخت موقف کے بعد ٹروڈو نرم لہجہ اختیار کرنے پر مجبور

واضح رہے کینیڈا میں سکھوں کی آبادی 770,000 سے زیادہ ہے،یہ کینیڈا کی کل آبادی کا تقریباً 2 فیصد ہے۔

نئی دہلی:بھارت کی جانب سے کینیڈا پر جوابی کاروائی کی گئی ہے۔بھارت نے کینیڈا کے سفارتکار کو ملک سے نکال دیا ہے۔ایک سکھ کارکن کے قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کینیڈا نے بھارت کے ایک اعلیٰ سفارتکار کو ملک بدر کردیا تھا۔ اس سے قبل بھارت نے آج کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے کینیڈا میں تشدد کے واقعات میں بھارتیہ حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں مضحکہ خیز اور گھریلو سیاست سے متاثر قرار دیا تھا۔

کینیڈا نے کیا بھارتی سفارتکار کو ملک بدر:

18 جون کو برٹش کولمبیا کے سرے میں سکھ ثقافتی مرکز کے باہر خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل میں بھارتیہ حکومت کے ملوث ہونے کے معاملے کو قابل اعتماد الزامات قرار دیا ،جس کے بعد کینیڈا نے پیر کو ایک اعلیٰ بھارتیہ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسیاں ان الزامات کا جائزہ لے رہی ہیں۔ کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے کہا کہ کینیڈا میں بھارتی انٹیلی جنس کے سربراہ کو اس کے نتیجے میں ملک بدر کر دیا گیا ہے۔جولی نے کہا، "اگر یہ سچ ثابت ہوا تو یہ ہماری خودمختاری اور اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہو گی کہ ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کس طرح برتاؤ کرتے ہیں۔" اس کے نتیجے میں ہم نے ایک اعلیٰ بھارتیہ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔

بھارت نے کینیڈا کے الزامات کی تردید کی:

وزارت خارجہ نے آج یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے کینیڈا کے وزیر اعظم کی جانب سے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان اور ان کے وزیر خارجہ کے بیان کو دیکھا ہے اور انہیں مسترد کرتے ہیں۔ کناڈا میں تشدد کی کسی بھی کاروائی میں بھارت کی حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات مضحکہ خیز اور سیاسی تحریک یافتہ ہیں۔"

وزارت خارجہ کے مطابق کینیڈائی وزیراعظم کی جانب سے بھارت کے وزیراعظم پر بھی ایسے ہی الزامات لگائے گئے تھے جنہیں یکسر مسترد کردیا گیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم جمہوری سیاسی نظام کا حصہ ہیں جو قانون کی حکمرانی کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ قائم ہے۔ اس طرح کے بے بنیاد الزامات سے ان خالصتانی دہشت گردوں اور انتہا پسندوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی عکاسی ہوتی ہے جو کناڈا میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور بھارت کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں۔ اس معاملے پر کینیڈا کی حکومت کا عدم اقدام ایک دیرینہ اور مسلسل تشویش رہا ہے۔"

وزارت خارجہ نے کہا کہ کینیڈا کی سیاسی شخصیات کا کھلے عام ایسے عناصر سے اظہار ہمدردی گہری تشویش کا باعث ہے۔ کناڈا میں قتل، انسانی اسمگلنگ اور منظم جرائم سمیت بڑتھی غیر قانونی سرگرمیاں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ "ہم حکومت ہند کو اس طرح کی پیش رفت سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں اور حکومت کینیڈا پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین سے کام کرنے والے تمام بھارت مخالف عناصر کے خلاف فوری اور موثر قانونی کاروائی کرے۔"

بھارت نے کی جوابی کاروائی:

کینیڈا کے ذریعہ بھارت کے اعلیٰ سفارتکار کو ملک بدر کرنے کے چند گھنٹے بعد بھارت نے منگل کے روز دہلی میں کنیڈائی ہائی کمشنر کو طلب کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کرایا۔اس کے بعد بھارت نے کینیڈا کے ایک اعلیٰ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔ وزارت خارجہ نے کینیڈا کے ہائی کمشنر کو بھارت میں مقیم کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے بھارت کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:کینیڈا میں خالصتانیوں نے 'کل انڈیا' پوسٹر چسپاں کئے

جی 20 میں بھی اٹھایا گیا تھا یہ معاملہ:

ٹروڈو نے کینیڈا کی پارلیمنٹ کو بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے بھارت میں ہوئی G-20 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سکھ کارکن کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مودی کو بتایا کہ بھارتیہ حکومت کی کوئی بھی مداخلت ناقابل قبول ہوگی اور انہوں نے تحقیقات میں تعاون کی درخواست کی۔وہیں،بھارتیہ وزارت خارجہ نے جی20 کے دوران کینیڈا میں پنجابی آزادی تحریک پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔وزارت خارجہ کے مطابق بھارت نے اسے کینیڈا کی جانب سے بھارت کے سفارتکاروں کے خلاف علحدگی پسندی کو فروغ دینے اور تشدد کو ہوا دینے کے طور پر دیکھے جانے کی بات کہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کے سخت موقف کے بعد ٹروڈو نرم لہجہ اختیار کرنے پر مجبور

واضح رہے کینیڈا میں سکھوں کی آبادی 770,000 سے زیادہ ہے،یہ کینیڈا کی کل آبادی کا تقریباً 2 فیصد ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.