ETV Bharat / international

حماس کی اعلیٰ ترین قیادت کا دوبارہ مصر کا دورہ

Hamas Leaders in Egypt: حماس کا ایک وفد آج مصر کا دورہ کرے گا۔ اس دوران غزہ میں جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے شرائط سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Hamas top leadership visits Egypt again
Hamas top leadership visits Egypt again
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 29, 2023, 1:02 PM IST

غزہ: حماس کا اعلیٰ سطح کا وفد آج دوبارہ مصر پہنچے گا تاکہ غزہ میں جنگ بندی، اسرائیلی فوج کے انخلا اور یرغمالیوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی اسیران کی رہائیوں کے لیے پیش کردہ مصری تجاویز پر اپنے مؤقف کا اظہار کرسکیں۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قائم اپنے سیاسی دفتر سے حماس قائدین کا یہ وفد باہمی تبادلہ خیال کے بعد قاہرہ پہنچ رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی حماس کی اعلیٰ ترین قیادت نے پچھلے ہفتے قاہرہ کا دورہ کیا ہے اور مصری حکام کے ساتھ غزہ کی صورتحال اور مستقبل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

العربیہ کے مطابق مصر کے حکام نے حماس کے علاوہ اسلامی جہاد کی قیادت کو بھی اپنی تجاوز کے سلسلے میں اعتماد میں لینے کی کوشش کی۔ تاہم جمعرات کے روز مصر کے اسٹیٹ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ دیا راشون کا کہنا تھا کہ، ابھی تک کسی فریق نے مصری تجاویز کا جواب نہیں دیا ہے۔راشون کا یہ بھی کہنا تھا کہ، جب تک مصر کی تجاویز کے بارے میں متعقلہ فریقوں کی طرف سے باضابطہ جواب نہیں آجاتا، ان تجاویز کو منظر عام پر نہیں لایا جائے گا۔ تاہم مصری دفاعی حکام کے ذرائع سے یہ چیزیں کسی حد تک سامنے آئی ہیں۔ دیا راشون کے مطابق مصر کی طرف سے پیش کردہ یہ تجاویز بنیادی طور پرغزہ میں خونریزی رکوانے، جارحیت کی روک تھام اور خطے میں امن و استحکام کے مقاصد کے لیے ہے۔ اس کے لیے تمام متعلقین کے نقطہ نظر کو سمجھا اور سنا جائے گا۔ تاکہ ایک دوسرے کے قریب آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں:صحافی جارجس مالبرونوٹ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خالد مشعل کے بیانات میں اپنی ذاتی رائے شامل کی: حماس

مصر کے سیکیورٹی سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ، اس پیش کردہ فریم ورک میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے اسیران کی رہائی کے علاوہ کثیر جہتی جنگ بندی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ نیز غزہ جنگ کے بعد، غزہ میں انتظامیہ کے حوالے سے بھی نکتہ شامل ہے۔ لیکن ابھی تمام فریق اپنے ہاں غور کر رہے ہیں۔

یواین آئی

غزہ: حماس کا اعلیٰ سطح کا وفد آج دوبارہ مصر پہنچے گا تاکہ غزہ میں جنگ بندی، اسرائیلی فوج کے انخلا اور یرغمالیوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی اسیران کی رہائیوں کے لیے پیش کردہ مصری تجاویز پر اپنے مؤقف کا اظہار کرسکیں۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قائم اپنے سیاسی دفتر سے حماس قائدین کا یہ وفد باہمی تبادلہ خیال کے بعد قاہرہ پہنچ رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی حماس کی اعلیٰ ترین قیادت نے پچھلے ہفتے قاہرہ کا دورہ کیا ہے اور مصری حکام کے ساتھ غزہ کی صورتحال اور مستقبل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

العربیہ کے مطابق مصر کے حکام نے حماس کے علاوہ اسلامی جہاد کی قیادت کو بھی اپنی تجاوز کے سلسلے میں اعتماد میں لینے کی کوشش کی۔ تاہم جمعرات کے روز مصر کے اسٹیٹ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ دیا راشون کا کہنا تھا کہ، ابھی تک کسی فریق نے مصری تجاویز کا جواب نہیں دیا ہے۔راشون کا یہ بھی کہنا تھا کہ، جب تک مصر کی تجاویز کے بارے میں متعقلہ فریقوں کی طرف سے باضابطہ جواب نہیں آجاتا، ان تجاویز کو منظر عام پر نہیں لایا جائے گا۔ تاہم مصری دفاعی حکام کے ذرائع سے یہ چیزیں کسی حد تک سامنے آئی ہیں۔ دیا راشون کے مطابق مصر کی طرف سے پیش کردہ یہ تجاویز بنیادی طور پرغزہ میں خونریزی رکوانے، جارحیت کی روک تھام اور خطے میں امن و استحکام کے مقاصد کے لیے ہے۔ اس کے لیے تمام متعلقین کے نقطہ نظر کو سمجھا اور سنا جائے گا۔ تاکہ ایک دوسرے کے قریب آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں:صحافی جارجس مالبرونوٹ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خالد مشعل کے بیانات میں اپنی ذاتی رائے شامل کی: حماس

مصر کے سیکیورٹی سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ، اس پیش کردہ فریم ورک میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے اسیران کی رہائی کے علاوہ کثیر جہتی جنگ بندی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ نیز غزہ جنگ کے بعد، غزہ میں انتظامیہ کے حوالے سے بھی نکتہ شامل ہے۔ لیکن ابھی تمام فریق اپنے ہاں غور کر رہے ہیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.