ETV Bharat / international

حماس اسرائیل جنگ بندی میں دو دن کی توسیع: قطر - Israel Hamas ceasefire

اسرائیل حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی پیر کے روز ختم ہو رہی ہے جس کی وجہ سے مصر اور قطر نے ثالثی کا کردار ادا کرکے جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کا اعلان کردیا ہے۔ چونکہ دونوں فریق شرائط کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اگر حماس کی جانب سے مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جاتا ہے تو وہ غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار ہے۔ Gaza ceasefire

Hamas Israel seek to extend truce with some conditions
حماس اور اسرائیل جنگ بندی میں مشروط توسیع کے خواہاں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 27, 2023, 8:59 PM IST

Updated : Nov 27, 2023, 10:01 PM IST

تل ابیب: قطر کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ حماس نے بھی جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کی تصدیق کی ہے۔ ایک پریس ریلیز میں گروپ کا کہنا ہے کہ قطر اور مصر کے ساتھ معاہدے میں انہی شرائط کے مطابق عارضی جنگ بندی میں توسیع کی گئی ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

  • The State of Qatar announces, as part of the ongoing mediation, an agreement has been reached to extend the humanitarian truce for an additional two days in the Gaza Strip.

    — د. ماجد محمد الأنصاري Dr. Majed Al Ansari (@majedalansari) November 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس سے قبل حماس اور اسرائیل جاری چار روزہ جنگ بندی میں چند شرائط کے ساتھ توسیع کرنا چاہتتے تھے۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ اگر حماس کی جانب سے مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جاتا ہے تو وہ غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار ہے۔ جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی میں دو سے چار دن کی توسیع کے لیے تیار ہے اور اس توسیع میں وہ 20 سے 40 مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے لیکن دس اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 30 فلسطینیوں کو رہا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ چار روزہ جنگ بندی کا پیر کے روز آخری دن ہے اور معاہدے کے تحت اب تک تین گروپوں میں قیدیوں کی رہائی عمل میں آچکی ہے اور چوتھے روز بھی کچھ قیدی رہا ہوسکتے ہیں۔ حماس نے اب تک مجموعی طور پر 58 یرغمالیوں کو رہا کیا ہے جبکہ اسرائیل نے 117 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ معاہدے کے تحت حماس اسرائیل میں قید تقریباً 150 فلسطینیوں کے بدلے غزہ سے کم از کم 50 یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔

مصر، قطر اور امریکہ مذاکرات کار غزہ جنگ بندی میں توسیع پر بات چیت کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حماس اس وقت چار دن کی توسیع کا خواہاں ہے جب کہ اسرائیل دن بہ دن توسیع چاہتا ہے۔ دیگر ممالک بھی جنگ بندی میں توسیع کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں یہاں تک اقوام متحدہ نے بھی دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی میں اب تک 15700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے کہا کہ حماس کے حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 200 سے زائد کو غزہ میں پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا۔ اسی دوران غزہ میں حماس کے زیر انتظام میڈیا آفس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد تقریبا 16 ہزار تک پہنچ گئی ہے جس میں 6000 بچے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

تل ابیب: قطر کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ حماس نے بھی جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کی تصدیق کی ہے۔ ایک پریس ریلیز میں گروپ کا کہنا ہے کہ قطر اور مصر کے ساتھ معاہدے میں انہی شرائط کے مطابق عارضی جنگ بندی میں توسیع کی گئی ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں مزید دو دن کی توسیع کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

  • The State of Qatar announces, as part of the ongoing mediation, an agreement has been reached to extend the humanitarian truce for an additional two days in the Gaza Strip.

    — د. ماجد محمد الأنصاري Dr. Majed Al Ansari (@majedalansari) November 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس سے قبل حماس اور اسرائیل جاری چار روزہ جنگ بندی میں چند شرائط کے ساتھ توسیع کرنا چاہتتے تھے۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ اگر حماس کی جانب سے مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جاتا ہے تو وہ غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار ہے۔ جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی میں دو سے چار دن کی توسیع کے لیے تیار ہے اور اس توسیع میں وہ 20 سے 40 مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے لیکن دس اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 30 فلسطینیوں کو رہا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ چار روزہ جنگ بندی کا پیر کے روز آخری دن ہے اور معاہدے کے تحت اب تک تین گروپوں میں قیدیوں کی رہائی عمل میں آچکی ہے اور چوتھے روز بھی کچھ قیدی رہا ہوسکتے ہیں۔ حماس نے اب تک مجموعی طور پر 58 یرغمالیوں کو رہا کیا ہے جبکہ اسرائیل نے 117 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ معاہدے کے تحت حماس اسرائیل میں قید تقریباً 150 فلسطینیوں کے بدلے غزہ سے کم از کم 50 یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔

مصر، قطر اور امریکہ مذاکرات کار غزہ جنگ بندی میں توسیع پر بات چیت کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حماس اس وقت چار دن کی توسیع کا خواہاں ہے جب کہ اسرائیل دن بہ دن توسیع چاہتا ہے۔ دیگر ممالک بھی جنگ بندی میں توسیع کی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں یہاں تک اقوام متحدہ نے بھی دیرپا جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی میں اب تک 15700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے کہا کہ حماس کے حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 200 سے زائد کو غزہ میں پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا۔ اسی دوران غزہ میں حماس کے زیر انتظام میڈیا آفس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد تقریبا 16 ہزار تک پہنچ گئی ہے جس میں 6000 بچے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

Last Updated : Nov 27, 2023, 10:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.