کولمبو: سری لنکا نے منگل کو کہا کہ اس کے ملک اور بھارت کے درمیان ایس ایل، آئی این ڈی گرڈ کنیکٹیویٹی - گرڈ لنک کو 2030 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ سری لنکا کے وزیر توانائی چندن وجیسیکرا نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عالمی بینک حکومت کے زیر انتظام سیلون الیکٹرسٹی بورڈ (سی ای بی) کی تکنیکی ضروریات اور کاروباری ماڈل کو سمجھنے میں مدد کر رہا ہے۔ وجیسیکرا نے ورلڈ بینک کے علاقائی انٹیگریشن کے ڈائریکٹر سیسل فرومن اور کنٹری منیجر چیو کانڈا سے ملاقات کے ایک دن بعد یہ ٹویٹ کیا۔ سال 2022 میں، سری لنکا اور بھارت نے اپنے متعلقہ پاور سسٹم کو جوڑنے کے لیے ایک اوور-دی واٹر کیبل کے حق میں سب میرین کیبل کے پہلے منصوبے کو ترک کر دیا۔ واضح رہے کہ 1970 کی دہائی سے بھارت اور سری لنکا کے پاور گرڈ کو جوڑنے کی بات ہو رہی ہے۔ مدورائی سے انورادھا پورہ تک 50 کلومیٹر زیر سمندر کیبلنگ کے ساتھ 285 کلومیٹر ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ لنک پہلے کے ڈیزائن کا حصہ ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان 500 میگاواٹ کا شارٹ ٹرم لنک اور 1000 میگاواٹ کا میڈیم اور لانگ ٹرم لنک جنریٹ ہوگا۔ لاگت کے تخمینہ کی بنیاد پر، مدورائی اور انورادھا پورہ کو جوڑنے والے ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) لنک کی تعمیر کے لیے سفارش کی گئی تھی۔ پی جی سی آئی ایل کے مطابق، ایک شارٹ ٹرم لنک (500 میگاواٹ) کو بنانے میں 34 کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے، جبکہ ایک طویل/درمیانی مدت کے لنک پر 43 کروڑ ڈالر کی لاگت آئے گی۔ اکانومی وائی نیکسٹ کے مطابق، دونوں ممالک کے ابتدائی منصوبوں میں 500 میگاواٹ کیبل کی تنصیب کا مطالبہ کیا گیا تھا، جسے بالآخر 34 کروڑ ڈالر کی لاگت سے 1000 میگاواٹ کیبل تک بڑھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Bangladesh faces power Blackout بنگلہ دیش میں پاور گرڈ فیل، تقریباً پورا ملک اندھیرے میں ڈوبا
یو این آئی