لندن: امیر ترین ممالک کے جی سیون گروپ نے روس میں یوکرین کے کچھ حصوں کو شامل کرنے کے فیصلہ کے جھوٹے ریفرنڈم کی مذمت کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق اس گروپ نے روس کے حمایت یافتہ حکام کی جانب سے ریفرنڈم کے انعقاد کے عمل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ یوکرین پہلے ہی اس عمل کو بغیر کسی جواز کے ایک مذاق قرار دے کر مسترد کر چکا ہے۔ Referendum in Ukraine
مغربی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک پروپیگنڈا ہے اور اس کا نتیجہ روس پہلے ہی طے کر چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے روس کی طرف سے یوکرین کی زمین کو غیر قانونی طور پر ضم کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ روس کا دعویٰ ہے کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا موقع فراہم کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Referendums in Ukraine یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم شروع
بی بی سی نے ہفتے کو اطلاع دی کہ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ روسی فوج گھر گھر جا کر لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے لیے دھمکیاں دے رہی ہے۔ دوسری جانب یوکرائنی حکام کا کہنا ہے کہ آبادی کے بعض علاقوں سے نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ لوہانسک، ڈونیٹسک، کھیرسن اور زاپوریزہیا میں روسی حمایت یافتہ اہلکار روس میں شامل کرنے کے لیے "خود ساختہ ریفرنڈم" کر رہے ہیں۔ اس میں شامل چار علاقے یا تو جزوی یا مکمل طور پر روسی قبضے میں ہیں۔
(یو این آئی)