ETV Bharat / international

Israel-Hamas conflict hate crime ہیٹ کرائم کا شکار ہوئے 6 سالہ مسلم لڑکے کی تدفین ہوئی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 17, 2023, 8:40 AM IST

اسرائیل اور حماس کے تنازع کے بعد امریکہ میں 6 سالہ مسلمان لڑکے کو قتل کردیا گیا تھا۔ لڑکے کی تدفین میں بڑی تعداد میں فلسطینی کمیونٹی کے لوگ شامل ہوئے اور اسے خراج عقیدت پیش کیا۔Wadea Al-Fayoume, Palestinian Chicago suburb, Czuba, Palestinian community,BRIDGEVIEW, Israel-Hamas war, Hanaan Shahin

Funeral of 6-year-old Muslim boy
Funeral of 6-year-old Muslim boy

برج ویو: شکاگو کثیر فلسطینی آبادی والے ایک علاقہ میں سوگواروں نے وادیہ الفیوم نامی 6 سالہ مسلم لڑکے کی تدفین میں شرکت کی۔ وادیہ الفیوم، ہیٹ کرائم کا شکار ہوا تھا۔ حماس اور اسرائیل میں جاری کشیدگی نے وادیہ الفیوم کے مکان مالک کے دل میں نفرت کا زہر بھر دیا، جس کے بعد اس نے 6 سالہ وادیہ الفیوم کو قتل کردیا اور اس کی ماں کو شدید زخمی کردیا تھا۔

Funeral of 6-year-old Muslim boy
Funeral of 6-year-old Muslim boy

وادیہ الفیوم نے کچھ روز قبل ہی اپنی سالگرہ منائی تھی، ہفتے کے روز ایک وحشیانہ حملے میں درجنوں بار چاقو کے وار کیے جانے کے بعد وہ انتقال کر گیا۔ اس وحشیانہ نفرت انگیز قتل کی مقامی منتخب عہدیداروں سمیت وائٹ ہاؤس تک نے مذمت کی۔ حکام نے بتایا کہ مالک مکان جوزف زوبا اسرائیل اور حماس کی جنگ سے ناراض تھا اور لڑکے کی والدہ کی جانب سے "امن کی دعا" کی تجویز کے بعد ان پر حملہ کردیا۔

برج ویو میں زیادہ تر فلسطینی آباد ہیں۔ یہاں کے لوگوں نے بتایا کہ وادیہ الفیوم کو کھیلوں سے بڑی دلچسپی تھی۔ وادیہ الفیوم کی لاش کو ایک چھوٹے سے سفید تابوت میں لے جایا گیا، جس پر فلسطینی پرچم بھی لپٹا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا، "وادیہ الفیوم ایک بچہ ہے اور وہ اکیلا نہیں جس پر حملہ ہوا،" انہوں نے مزید کہا کہ "یہ افسوس ناک ہے کہ بد قسمتی سے پاک سرزمین میں بہت سے بچوں کو ذبح کیا جا رہا ہے ۔"

Funeral of 6-year-old Muslim boy
Funeral of 6-year-old Muslim boy

یہ بھی پڑھیں:حماس اسرائیل جنگ: امریکی نیوز نیٹ ورک نے تین مسلم اینکرز کو ہٹایا

اس سے قبل پیر کو، ملزم زوبا کو قتل، اقدام قتل اور نفرت پر مبنی جرائم کے الزامات کے تحت عدالت میں پیش کیا گیا۔ اتوار کو الزامات کی تفصیل دیتے ہوئے، ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے یہ جانکاری دی تھی کہ "اس وحشیانہ حملے میں دونوں متاثرین کو مشتبہ شخص نے مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعہ کے چلتے نشانہ بنایا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔"ملزم زوبا کو شکاگو سے 50 میل (80.4 کلومیٹر) جنوب مغرب میں جولیٹ میں واپس جیل بھیج دیا گیا۔ ول کاؤنٹی کے جج نے عدالت کی طرف سے مقرر کردہ وکیل کی اجازت دی ہے۔ اسسٹنٹ اسٹیٹ کے اٹارنی مائیکل فٹزجیرالڈ نے عدالت میں فائلنگ میں بتایا کہ لڑکے کی والدہ نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ پلین فیلڈ ہوم کی پہلی منزل پر دو کمرے کرائے پر لی ہوئی ہے جبکہ زوبا اور اس کی بیوی دوسری منزل پر رہتے ہیں۔ فٹزجیرالڈ نے کہا، "وہ یروشلم میں جو کچھ ہو رہا تھا اس کے لیے وہ ان پر ناراض تھا۔ "جب انھوں نے زوبا کو امن کے لیے دعا کرنے کے لئے مدعو کیا تو، زوبا نے اس پر چاقو سے حملہ کیا۔ لڑکے کی ماں نے اس سے لڑا اور ایک باتھ روم میں چلی گئی جہاں وہ پولیس کے آنے تک ٹھہری رہی۔ فٹزجیرالڈ نے کہا، اس دوران وادیہ الفیوم اپنے کمرے میں تھا ۔ والدہ کی شناخت 32 سالہ حنان شاہین کے نام سے کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں بارہ لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر، پچیس سو جاں بحق

حملے کے دن، پولیس نے زوبا کو گھر کے باہر زمین پر بیٹھے ہوئے پایا جس کی پیشانی پر کٹا ہوا نشان تھا۔ فٹزجیرالڈ نے عدالتی دستاویز میں کہا کہ زوبا کی اہلیہ مریم نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر کو خدشہ ہے کہ اگر یو ایس گرڈ گر گیا تو مشرق وسطیٰ کے لوگوں کی طرف سے ان پر حملہ کیا جائے گا اور اس نے ایک بینک سے 1,000 ڈالر نکالے تھے "

برج ویو میں، لڑکے کے والد نے مختصراً عربی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے بیٹے اور بیوی کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ان کے وطن میں "مسئلہ حل کرنے کی گولی" ثابت ہوگا۔ " کمیونٹی کے اراکین نے وادیہ الفیوم کے نماز جنازہ کے بعد مسجد کے باہر یک زبان ہو کر " "شہید خدا کو پیارا ہے" اور "خدا سب سے بڑا ہے،" کے نعرے لگائے۔ مسجد کے باہر ایک نیوز کانفرنس میں مقررین نے سیاست دانوں اور میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اور حماس جنگ کی اپنی بیان بازی اور کوریج کے حوالے سے ذمہ دار بنیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ "نفرت کے اس خوفناک عمل کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے، اور یہ ہماری بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔

برج ویو: شکاگو کثیر فلسطینی آبادی والے ایک علاقہ میں سوگواروں نے وادیہ الفیوم نامی 6 سالہ مسلم لڑکے کی تدفین میں شرکت کی۔ وادیہ الفیوم، ہیٹ کرائم کا شکار ہوا تھا۔ حماس اور اسرائیل میں جاری کشیدگی نے وادیہ الفیوم کے مکان مالک کے دل میں نفرت کا زہر بھر دیا، جس کے بعد اس نے 6 سالہ وادیہ الفیوم کو قتل کردیا اور اس کی ماں کو شدید زخمی کردیا تھا۔

Funeral of 6-year-old Muslim boy
Funeral of 6-year-old Muslim boy

وادیہ الفیوم نے کچھ روز قبل ہی اپنی سالگرہ منائی تھی، ہفتے کے روز ایک وحشیانہ حملے میں درجنوں بار چاقو کے وار کیے جانے کے بعد وہ انتقال کر گیا۔ اس وحشیانہ نفرت انگیز قتل کی مقامی منتخب عہدیداروں سمیت وائٹ ہاؤس تک نے مذمت کی۔ حکام نے بتایا کہ مالک مکان جوزف زوبا اسرائیل اور حماس کی جنگ سے ناراض تھا اور لڑکے کی والدہ کی جانب سے "امن کی دعا" کی تجویز کے بعد ان پر حملہ کردیا۔

برج ویو میں زیادہ تر فلسطینی آباد ہیں۔ یہاں کے لوگوں نے بتایا کہ وادیہ الفیوم کو کھیلوں سے بڑی دلچسپی تھی۔ وادیہ الفیوم کی لاش کو ایک چھوٹے سے سفید تابوت میں لے جایا گیا، جس پر فلسطینی پرچم بھی لپٹا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا، "وادیہ الفیوم ایک بچہ ہے اور وہ اکیلا نہیں جس پر حملہ ہوا،" انہوں نے مزید کہا کہ "یہ افسوس ناک ہے کہ بد قسمتی سے پاک سرزمین میں بہت سے بچوں کو ذبح کیا جا رہا ہے ۔"

Funeral of 6-year-old Muslim boy
Funeral of 6-year-old Muslim boy

یہ بھی پڑھیں:حماس اسرائیل جنگ: امریکی نیوز نیٹ ورک نے تین مسلم اینکرز کو ہٹایا

اس سے قبل پیر کو، ملزم زوبا کو قتل، اقدام قتل اور نفرت پر مبنی جرائم کے الزامات کے تحت عدالت میں پیش کیا گیا۔ اتوار کو الزامات کی تفصیل دیتے ہوئے، ول کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے یہ جانکاری دی تھی کہ "اس وحشیانہ حملے میں دونوں متاثرین کو مشتبہ شخص نے مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعہ کے چلتے نشانہ بنایا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔"ملزم زوبا کو شکاگو سے 50 میل (80.4 کلومیٹر) جنوب مغرب میں جولیٹ میں واپس جیل بھیج دیا گیا۔ ول کاؤنٹی کے جج نے عدالت کی طرف سے مقرر کردہ وکیل کی اجازت دی ہے۔ اسسٹنٹ اسٹیٹ کے اٹارنی مائیکل فٹزجیرالڈ نے عدالت میں فائلنگ میں بتایا کہ لڑکے کی والدہ نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ پلین فیلڈ ہوم کی پہلی منزل پر دو کمرے کرائے پر لی ہوئی ہے جبکہ زوبا اور اس کی بیوی دوسری منزل پر رہتے ہیں۔ فٹزجیرالڈ نے کہا، "وہ یروشلم میں جو کچھ ہو رہا تھا اس کے لیے وہ ان پر ناراض تھا۔ "جب انھوں نے زوبا کو امن کے لیے دعا کرنے کے لئے مدعو کیا تو، زوبا نے اس پر چاقو سے حملہ کیا۔ لڑکے کی ماں نے اس سے لڑا اور ایک باتھ روم میں چلی گئی جہاں وہ پولیس کے آنے تک ٹھہری رہی۔ فٹزجیرالڈ نے کہا، اس دوران وادیہ الفیوم اپنے کمرے میں تھا ۔ والدہ کی شناخت 32 سالہ حنان شاہین کے نام سے کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں بارہ لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر، پچیس سو جاں بحق

حملے کے دن، پولیس نے زوبا کو گھر کے باہر زمین پر بیٹھے ہوئے پایا جس کی پیشانی پر کٹا ہوا نشان تھا۔ فٹزجیرالڈ نے عدالتی دستاویز میں کہا کہ زوبا کی اہلیہ مریم نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر کو خدشہ ہے کہ اگر یو ایس گرڈ گر گیا تو مشرق وسطیٰ کے لوگوں کی طرف سے ان پر حملہ کیا جائے گا اور اس نے ایک بینک سے 1,000 ڈالر نکالے تھے "

برج ویو میں، لڑکے کے والد نے مختصراً عربی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے بیٹے اور بیوی کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ان کے وطن میں "مسئلہ حل کرنے کی گولی" ثابت ہوگا۔ " کمیونٹی کے اراکین نے وادیہ الفیوم کے نماز جنازہ کے بعد مسجد کے باہر یک زبان ہو کر " "شہید خدا کو پیارا ہے" اور "خدا سب سے بڑا ہے،" کے نعرے لگائے۔ مسجد کے باہر ایک نیوز کانفرنس میں مقررین نے سیاست دانوں اور میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اور حماس جنگ کی اپنی بیان بازی اور کوریج کے حوالے سے ذمہ دار بنیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ "نفرت کے اس خوفناک عمل کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے، اور یہ ہماری بنیادی اقدار کے خلاف ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.