ساؤ پالو: جنوبی برازیل میں ڈے کیئر سنٹر پر حملے میں مارے جانے والے چار بچوں کو جمعرات کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ متاثرین کے لواحقین نے میڈیا سے کنارا کرلیا اور برازیل کے شہر بلومیناؤ میں ایک چھوٹا، نجی آخری رسومات کا انتخاب کیا۔ برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ’درندگی‘ قرار دیا۔ یہ سانتا کیٹرینا ریاست کے بلومیناؤ میں کیٹنہو ڈو بومپ پاسٹر ڈے کیئر میں ہوئی تھی۔ یہاں 4-7 سال کی عمر کے تین معصوم بچوں اور ایک بچی کو ڈے کیئر سنٹر میں گھس کر ایک شخص نے کلہاڑی سے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ مقامی حکام نے بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے چار دیگر بچوں کو جمعرات کو ہسپتال سے چھٹی دے دی گئی تھی لیکن ان کا نفسیاتی علاج جاری ہے۔
سانتا کیٹرینا کے مختلف حصوں کے اسکولوں نے اس خوفناک حملے کے بعد جمعرات کو کلاسیں معطل کر دیں۔ حملہ آور کی شناخت 25 سالہ ڈیلیوری مین لوئیز ڈی لیما کے نام سے ہوئی ہے اور اس نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ سانتا کیٹرینا نیوز چینل کے ذریعے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے حملہ آور ڈیلیوری مین لوئیز ڈی لیما نے کہا کہ میں یہ اطلاع دینے آیا ہوں کہ میں نے جرم کیا ہے۔ صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے حملہ آور کو راکشس قرار دیتے ہوئے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Brazil Kindergarten Attack برازیل کے کنڈرگارڈن میں چار بچوں کو چاقو سے گوند کر قتل کر دیا گیا
یو این آئی