ETV Bharat / international

Protest in France فرانسیسی صدر نے اپنے وزرا سے ملک میں امن بحال کرنے کی اپیل کی

author img

By

Published : Jul 3, 2023, 7:17 PM IST

Updated : Jul 3, 2023, 7:54 PM IST

اقوام متحدہ نے پولیس کے ہاتھوں ایک نوعمر لڑکے کی ہلاکت کے بعد فرانسیسی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نسل پرستی اور امتیازی سلوک سے پیدا ہونے والے مسائل کے تئیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

French President Macron
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون

پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے وزراء سے ملک میں جاری تشدد اور بدامنی کے درمیان ہر ممکن امن کا نظام بحال کرنے کی اپیل کی۔ یہ معلومات بی ایف ایم ٹی وی پر پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ میں دی گئی ہیں۔ بی ایف ایم ٹی وی نے میٹنگ میں شرکت کرنے والوں کے حوالے سے خبر دی کہ میکرون نے اتوار کی شام ایلیسی پیلس میں فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن اور دیگر وزراء سے ملک کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں انہوں نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر انصاف سے کہا ہے کہ وہ فرانس میں امن و امان کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں۔

میکرون نے کہا کہ فرانسیسی حکومت کو قانون نافذ کرنے والے افسران اور خصوصی خدمات کے عملہ کی حمایت جاری رکھنی چاہیے جو ملک میں امن برقرار رکھنے کے لیے گزشتہ پانچ دنوں سے کام کر رہے ہیں۔ میکرون منگل کے روز ایلیسی پیلس میں فسادات سے متاثر ہونے والے 220 سے زیادہ میئرز کے ساتھ بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے جمعہ کے روز کہا کہ 45,000 سے زیادہ قانون نافذ کرنے والے افسران بشمول خصوصی یونٹس ملک میں احتجاجی مظاہرین سے نمٹ رہے ہیں۔ جبکہ ملک میں تشدد اور بدامنی کے پہلے تین دنوں میں تین سو سے زائد پولیس اہلکار اور عملہ زخمی ہوئے۔

فرانس انفو نے ہفتہ کے روز ایک حکومتی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ فرانس کے وزیر اعظم بورن نے کابینہ کے تمام وزراء پر زور دیا ہے کہ وہ پیرس واپس جائیں اور ملک میں جاری بدامنی کے درمیان ملک میں ہی رہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے جمعہ کے روز فرانس میں پولیس کے ہاتھوں ایک نوعمر (17) کی ہلاکت کے بعد فرانسیسی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نسل پرستی اور امتیازی سلوک سے پیدا ہونے والے مسائل میں سنجیدگی سے کام لے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ پیرس کے مضافاتی علاقے نانٹیرے میں، نابالغ ناہیل ایم (17) کو منگل کے روز ایک پولیس افسر نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور پولیس کے احکامات کو نظر انداز کرنے پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد پولیس افسر پر قتل کا مقدمہ درج کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد پورے ملک میں فسادات پھوٹ پڑے۔ پرتشدد مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپیں کیں اور عوامی عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ تاہم اس دوران سینکڑوں مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ (یو این آئی)

پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے وزراء سے ملک میں جاری تشدد اور بدامنی کے درمیان ہر ممکن امن کا نظام بحال کرنے کی اپیل کی۔ یہ معلومات بی ایف ایم ٹی وی پر پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ میں دی گئی ہیں۔ بی ایف ایم ٹی وی نے میٹنگ میں شرکت کرنے والوں کے حوالے سے خبر دی کہ میکرون نے اتوار کی شام ایلیسی پیلس میں فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن اور دیگر وزراء سے ملک کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں انہوں نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر انصاف سے کہا ہے کہ وہ فرانس میں امن و امان کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں۔

میکرون نے کہا کہ فرانسیسی حکومت کو قانون نافذ کرنے والے افسران اور خصوصی خدمات کے عملہ کی حمایت جاری رکھنی چاہیے جو ملک میں امن برقرار رکھنے کے لیے گزشتہ پانچ دنوں سے کام کر رہے ہیں۔ میکرون منگل کے روز ایلیسی پیلس میں فسادات سے متاثر ہونے والے 220 سے زیادہ میئرز کے ساتھ بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے جمعہ کے روز کہا کہ 45,000 سے زیادہ قانون نافذ کرنے والے افسران بشمول خصوصی یونٹس ملک میں احتجاجی مظاہرین سے نمٹ رہے ہیں۔ جبکہ ملک میں تشدد اور بدامنی کے پہلے تین دنوں میں تین سو سے زائد پولیس اہلکار اور عملہ زخمی ہوئے۔

فرانس انفو نے ہفتہ کے روز ایک حکومتی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ فرانس کے وزیر اعظم بورن نے کابینہ کے تمام وزراء پر زور دیا ہے کہ وہ پیرس واپس جائیں اور ملک میں جاری بدامنی کے درمیان ملک میں ہی رہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے جمعہ کے روز فرانس میں پولیس کے ہاتھوں ایک نوعمر (17) کی ہلاکت کے بعد فرانسیسی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نسل پرستی اور امتیازی سلوک سے پیدا ہونے والے مسائل میں سنجیدگی سے کام لے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ پیرس کے مضافاتی علاقے نانٹیرے میں، نابالغ ناہیل ایم (17) کو منگل کے روز ایک پولیس افسر نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور پولیس کے احکامات کو نظر انداز کرنے پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد پولیس افسر پر قتل کا مقدمہ درج کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد پورے ملک میں فسادات پھوٹ پڑے۔ پرتشدد مظاہرین نے پولیس کے ساتھ جھڑپیں کیں اور عوامی عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ تاہم اس دوران سینکڑوں مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ (یو این آئی)

Last Updated : Jul 3, 2023, 7:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.