نئی دہلی: سوڈان میں جاری خانہ جنگی میں شدت آنے کے بعد فرانس پیر کو 28 ممالک کے 388 افراد کو نکالنے میں کامیاب رہا جن میں بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سوڈان کی فوج اور ایک طاقتور نیم فوجی گروپ کے درمیان ہفتے کے آخر میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے دارالحکومت خرطوم سے انخلاء انتہائی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ اس کے باوجود سوڈانی اور غیر ملکی شہریوں نے پچاس لاکھ آبادی والے شہر خرطوم سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارت میں فرانس کے سفارت خانے نے ٹویٹ کیا کہ فرانسیسی انخلاء کی کارروائیاں جاری ہیں۔ گزشتہ رات دو فوجی پروازوں نے 28 ممالک کے 388 لوگوں کو نکالا، جن میں بھارتی شہری بھی شامل تھے۔
واضح رہے کہ سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نیم فوجی گروپ کے درمیان 15 اپریل سے ہونے والی لڑائی کے بعد لاکھوں باشندے اپنے گھروں کے اندر پھنسے ہوئے ہیں، بہت سے لوگوں کے پاس پانی اور خوراک کی کمی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس لڑائی نے ایک انسانی بحران کو جنم دیا ہے، جس میں کم از کم 420 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے اتوار کو سوڈان کی وزارت صحت کی ایک پوسٹ کو ری ٹویٹ کیا جس میں کہا گیا کہ لڑائی میں اب تک کم از کم 420 افراد ہلاک اور 3700 زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Operation Kaveri سوڈان میں پھنسے بھارتیوں کو واپس لانے کے لیے آپریشن کاویری کا آغاز
- Sudan Fighting سوڈان سے سفارت کاروں اور غیر ملکی شہریوں کا انخلا جاری
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اتوار کو ٹویٹر پر کہا کہ ان کے ملک کی مسلح افواج کے ارکان نے سوڈان سے برطانوی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کا پیچیدہ اور تیزی سے انخلاء مکمل کر لیا ہے۔ جرمنی اور فرانس نے اتوار کو اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے شہریوں اور دوسرے ممالک سے آنے والوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق، اٹلی، نیدرلینڈز اور یونان سمیت دیگر یورپی ممالک نے بھی کہا کہ وہ بچاؤ کی کوششوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔