خرطوم: سابق سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک نے اتوار کو خبردار کیا کہ سوڈان میں جاری جنگ کے نتیجے میں ایک تباہ کن لمحے سے گزر رہا ہے اور سوڈانی مسلح افواج سے مطالبہ کیا کہ ملک کی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) فوری طور پر دشمنی ختم کریں اور جنگ بندی کا اعلان کریں۔ تاکہ شہریوں کے لیے محفوظ راہداریوں کو نقل و حرکت اور اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرنے میں آسانی پیدا ہوسکے۔ حمدوک نے ابو ظہبی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں نے متحارب فریقوں سے فوری طور پر جنگ بند کرنے اور تین سال قبل شروع ہونے والے متفقہ عبوری راستے کو بحال کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس جنگ سے بچنے کا موقع اب بھی موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ میں ملک کی فوج اور ریپیڈ فورس کے کمانڈروں سے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی اپیل کرتا ہوں اور عرب اور افریقی ممالک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ سوڈانی عوام کی اس حالت زار میں مدد کریں۔ حمدوک نے کہا کہ وہ سوڈانی معاملات میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کے حق میں نہیں ہیں، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ سوڈانیوں کو مذاکرات کی میز پر لانے اور اس حالت زار میں سوڈان کی مدد کرنے میں مثبت کردار ادا کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان میں انسانی صورتحال تباہ کن ہے اور سوڈانی عوام بدحال معیشت، خوراک اور ادویات کی کمی اور پانی اور بجلی کی خدمات میں خلل کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تعطل کے باوجود پرامن حل کے لیے پر امید ہیں۔