خیبرپختونخوا: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں سابق وزیر اور تاجر حاجی محمد جاوید کی رہائش گاہ پر ایک بار پھر حملہ ہوا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ جاوید کے گھر پر حملہ ہوا ہے۔ دی نیوز نے بدھ کو اطلاع دی کہ جاوید کے گھر پر ایک دستی بم پھینکا گیا۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ گلبہار میں ایک زیر تعمیر مکان پر دستی بم پھینکنے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اہلکار نے بتایا کہ سینئر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ساتھ ہی بم ڈسپوزل ماہرین نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کئے۔ Javed house Attacked in Pakistan
خیال ر ہے کہ چند روز قبل پاکستان میں تبلیغی جماعت کے سینئر ارکان کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا۔ تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادہ تر دستی بم حملے متاثرین کو ڈرانے کے لیے کیے جاتے ہیں اور بڑی تعداد میں صنعتکاروں، تاجروں، سیاست دانوں، ٹھیکیداروں اور دیگر خوشحال افراد کو ان کے گھروں پر نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Firing in Imran Khan Long March لانگ مارچ میں فائرنگ سے عمران خان زخمی، وزیراعظم شہباز شریف نے رپورٹ طلب کرلی
اہم بات یہ ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے جیو نیوز نے بتایا کہ یہاں پورے صوبے میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اگست سے نومبر کے آخری ہفتے تک صوبے میں کم از کم 118 دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں۔ ان حملوں میں 26 پولیس اہلکار، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 12 اہلکار اور 17 عام شہری مارے گئے ہیں۔
یو این آئی