غزہ: فلسطینی مغربی کنارے کے شہر جنین پناہ گزیں کیمپ میں اسرائیلی سیکورٹی فورسز کی جانب سے رات بھر کیے گئے فضائی حملے کے دوران مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔ یہ اطلاع فلسطینی وزارت صحت نے دی۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اتوار سے پیر کی درمیانی شب سے وہ جنین کے علاقے میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ کر رہے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے پیر کی صبح کہا کہ اس حملے میں آٹھ فلسطینی جنین شہر میں ہلاک اور کیمپ میں کم از کم 27 دیگر فلسطینی زخمی ہوئے جن میں آٹھ کی حالت تشویشناک ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیل نے پیر کی صبح جینن میں کم از کم 10 فضائی حملے کیے، جس سے عمارتوں کے ملبے سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ درجنوں اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کے قافلے نے بھی پناہ گزین کیمپ کو چاروں اطراف سے محاصرہ کر رکھا ہے اور زمینی فوجی آپریشن شروع کر دیا جس سے گھروں اور سڑکوں کو بھاری نقصان پہنچا۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے پیر کی صبح کہا کہ وہ جنین اور اس کے کیمپ میں ہمارے لوگوں کے خلاف قبضے کی وحشیانہ جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اس کا ذمہ دار اسرائیلی حکومت کو ٹھہراتا ہے۔ اس نے مزید نوٹ کیا کہ اسرائیلی جارحیت نے غیر مسلح شہریوں کے ساتھ ساتھ ایمبولینس، عملے اور صحت کے مراکز کو نشانہ بنانا، زخمیوں کے علاج سے محروم کرنا، مساجد اور گھروں کو نشانہ بنانا اور انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وزارت نے کہا کہ وہ فوری طور پر جارحیت کو روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی اور امریکی مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اپنی خاموشی توڑنے اور اسرائیلی جنگی مجرموں کا احتساب شروع کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال کے آغاز سے اب تک بڑھتے ہوئے تشدد کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دونوں اطراف کے سرکاری ذرائع سے مرتب کیے گئے اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 185 فلسطینی، 25 اسرائیلی، ایک یوکرینی اور ایک اطالوی ہلاک ہو چکے ہیں۔