ETV Bharat / international

European Union urges UN اقوام متحدہ یوکرین میں ایرانی ڈرونز کے استعمال کی تحقیقات کرائے:یورپی یونین کا مطالبہ

یورپی یونین کے سرکردہ ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ یوکرین میں روس کی جانب سے ایرانی ڈرونز کے استعمال کے الزامات کی تحقیقات کرائے۔ خیال رہے کہ سال میں دو مرتبہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس 2015 کی قرارداد کے نفاذ کے متعلق عام طور پر جون اور دسمبر میں سلامتی کونسل کو رپورٹ دیتے ہیں۔ یوکرین میں ڈرون کے استعمال کے متعلق اظہار خیال دسمبر کی رپورٹ میں کئے جانے کا امکان ہے۔European Union urges UN

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 22, 2022, 10:38 PM IST

واشنگٹن: یورپی یونین کے سرکردہ ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ یوکرین میں روس کی جانب سے ایرانی ڈرونز کے استعمال کے الزامات کی تحقیقات کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ڈرون کا استعمال کرنا سلامتی کونسل کی قرار داد کی خلاف ورزی ہے۔

العربیہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تینوں ممالک کے سفیروں کے دستخط شدہ ایک خط میں ان ملکوں نے پیر کے روز یوکرین کی جانب سے اس طرح کی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کر دی اور کہا کہ ڈرون کا استعمال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہے۔ اس قرار داد میں 2015 کے ایرانی جوہری معاہدہ کی حمایت کی گئی ہے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے اس پر حملے کے لیے ایرانی ساختہ ''شاہد۔ 136'' ڈرون استعمال کئے ہیں۔ دوسری طرف تہران نے ماسکو کو ڈرون فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ روس اس بات سے انکار کر رہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین پر حملے کے لیے ایرانی ڈرون استعمال کیے تھے۔

ای تھری کے نام سے پہچانے جانے والے تین یورپی ملکوں نے اپنے خط میں کہا ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ذمہ دار اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ ٹیم کی تحقیقات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سیکریٹریٹ تکنیکی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر رہا ہے اور ہم اس کام کی بھی حمایت کرتے ہیں۔

خیال رہے سال میں دو مرتبہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس 2015 کی قرارداد کے نفاذ کے متعلق عام طور پر جون اور دسمبر میں سلامتی کونسل کو رپورٹ دیتے ہیں۔ یوکرین میں ڈرون کے استعمال کے متعلق اظہار خیال دسمبر کی رپورٹ میں کئے جانے کا امکان ہے۔

جمعہ کو یوکرین کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ روسی فوجیوں کو تربیت دینے والے 10 ایرانی ماہرین گزشتہ ہفتے یوکرین کے حملوں میں مارے گئے ہیں۔یوکرین کے قومی مزاحمتی مرکز نے بھی اطلاع دی ہے کہ ایسے ایرانی تربیت کار موجود ہیں جو روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں کے اندر سے روسی افواج کی جانب سے خودکش ڈرون لانچ کرنے کی نگرانی کر رہے ہیں۔مرکز نے خفیہ یوکرینی مزاحمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی ایرانی تربیت کاروں کو ”شاہد۔ 136“ طیارے کو لانچ کرنے کے لیے مقبوضہ کھیرسن کے علاقے اور مقبوضہ کریمیا میں لے گئے۔

یوکرینی قومی مزاحمتی مرکز نے مزید کہا کہ ایرانی ٹرینرز روسیوں کو ڈرون استعمال کرنے کا طریقہ سکھاتے ہیں، اور وہ یوکرین کے شہری اہداف پر ان ڈرونز کی لانچنگ کی براہ راست نگرانی کرتے ہیں۔ ان حملوں میں میکولائیف اور اوڈیسا پر حملے بھی شامل ہیں۔

دریں اثناء جمعہ کے روز ایرانی وزارت خارجہ نے ایرانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ فوجی تنازعہ میں اضافے اور وہاں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی وجہ سے یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ایران کا اپنے شہریوں سے یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنے کا مطالبہ ایسے وقت میں آیا ہے جب کیف سے تہران پر روس کی جانب سے خودکش ڈرون کی حمایت کے مسلسل الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Russia Ukraine War یوکرین کا دعویٰ، کیف میں ایرانی ڈرون سے حملہ

یو این آئی

واشنگٹن: یورپی یونین کے سرکردہ ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ یوکرین میں روس کی جانب سے ایرانی ڈرونز کے استعمال کے الزامات کی تحقیقات کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ڈرون کا استعمال کرنا سلامتی کونسل کی قرار داد کی خلاف ورزی ہے۔

العربیہ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں تینوں ممالک کے سفیروں کے دستخط شدہ ایک خط میں ان ملکوں نے پیر کے روز یوکرین کی جانب سے اس طرح کی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کر دی اور کہا کہ ڈرون کا استعمال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہے۔ اس قرار داد میں 2015 کے ایرانی جوہری معاہدہ کی حمایت کی گئی ہے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے اس پر حملے کے لیے ایرانی ساختہ ''شاہد۔ 136'' ڈرون استعمال کئے ہیں۔ دوسری طرف تہران نے ماسکو کو ڈرون فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ روس اس بات سے انکار کر رہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین پر حملے کے لیے ایرانی ڈرون استعمال کیے تھے۔

ای تھری کے نام سے پہچانے جانے والے تین یورپی ملکوں نے اپنے خط میں کہا ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ذمہ دار اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ ٹیم کی تحقیقات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سیکریٹریٹ تکنیکی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر رہا ہے اور ہم اس کام کی بھی حمایت کرتے ہیں۔

خیال رہے سال میں دو مرتبہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس 2015 کی قرارداد کے نفاذ کے متعلق عام طور پر جون اور دسمبر میں سلامتی کونسل کو رپورٹ دیتے ہیں۔ یوکرین میں ڈرون کے استعمال کے متعلق اظہار خیال دسمبر کی رپورٹ میں کئے جانے کا امکان ہے۔

جمعہ کو یوکرین کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ روسی فوجیوں کو تربیت دینے والے 10 ایرانی ماہرین گزشتہ ہفتے یوکرین کے حملوں میں مارے گئے ہیں۔یوکرین کے قومی مزاحمتی مرکز نے بھی اطلاع دی ہے کہ ایسے ایرانی تربیت کار موجود ہیں جو روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں کے اندر سے روسی افواج کی جانب سے خودکش ڈرون لانچ کرنے کی نگرانی کر رہے ہیں۔مرکز نے خفیہ یوکرینی مزاحمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی ایرانی تربیت کاروں کو ”شاہد۔ 136“ طیارے کو لانچ کرنے کے لیے مقبوضہ کھیرسن کے علاقے اور مقبوضہ کریمیا میں لے گئے۔

یوکرینی قومی مزاحمتی مرکز نے مزید کہا کہ ایرانی ٹرینرز روسیوں کو ڈرون استعمال کرنے کا طریقہ سکھاتے ہیں، اور وہ یوکرین کے شہری اہداف پر ان ڈرونز کی لانچنگ کی براہ راست نگرانی کرتے ہیں۔ ان حملوں میں میکولائیف اور اوڈیسا پر حملے بھی شامل ہیں۔

دریں اثناء جمعہ کے روز ایرانی وزارت خارجہ نے ایرانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ فوجی تنازعہ میں اضافے اور وہاں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی وجہ سے یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ایران کا اپنے شہریوں سے یوکرین کا سفر کرنے سے گریز کرنے کا مطالبہ ایسے وقت میں آیا ہے جب کیف سے تہران پر روس کی جانب سے خودکش ڈرون کی حمایت کے مسلسل الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Russia Ukraine War یوکرین کا دعویٰ، کیف میں ایرانی ڈرون سے حملہ

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.