ETV Bharat / international

Economic Crisis in Sri Lanka: یورپی یونین کی سری لنکا کو مدد کی پیشکش

معاشی بحران سے دوچار سری لنکا Economic Crisis in Sri Lanka کی مدد کرنے کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک نے پیشکش کی ہے۔ وہیں سری لنکا کے سابق صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ روس بھی ہماری مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

EU Offers to Help Sri Lanka
یورپی یونین کی سری لنکا کو مدد کی پیشکش
author img

By

Published : Jun 25, 2022, 6:11 PM IST

کولمبو: یورپی یونین سری لنکا کو خراب اقتصادی بحران Economic Crisis in Sri Lanka سے نکالنے میں مدد کے لیے تیار ہے۔ سری لنکا کو اس وقت اشیائے ضروریہ کے ساتھ ساتھ خوراک، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ یورپی یونین کے رکن ممالک کے سفیروں نے جمعہ کے روز صدر گوٹابایا راجا پکسے کو اپنا پیغام بھیجا۔ یہ جزیرہ نما ملک کے ایک اخبار نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا، جس میں انہوں نے سری لنکا کو دوست سمجھنے کی بات کی۔ سفیروں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی برادری کے لیے سری لنکا کی معیشت کی تعمیر نو کے لیے مستقبل کے منصوبوں کی تشکیل میں مدد کرنا آسان ہوگا۔

صدر نے سری لنکا کو کھاد اور ایندھن حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سفارت کاروں کو بتایا کہ حکومت نے لوگوں کو بنجر سرکاری زمین دینے کی پیشکش کی ہے اور لوگ اس زمین پر اناج اگانے کے لیے تیار ہیں۔ صدر سے ملاقات کرنے والوں میں فرانس، اٹلی، ناروے، ہالینڈ، جرمنی، رومانیہ، سوئٹزرلینڈ اور ترکی کے سفیر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: سری لنکا نے بھارت سے 80 کروڑ ڈالر کی امداد طلب کی

وہیں سری لنکا کے سابق صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ روس ہماری مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ سابق صدر میتھری پالا سری سینا نے ہفتہ کو روسی سفیر یوری میٹیریا سے ملاقات کے بعد کہا کہ روس سری لنکا میں کھاد اور ایندھن کی کمی کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ سری سینا نے کہا کہ وہ اس معاملے پر صدر گوٹابایا راجا پکسے سے بات کریں گے۔ روس ہمیشہ سے سری لنکا کا دوست رہا ہے۔ ہم دوست رہے ہیں اور چین نے ہمارے دوستوں کے درمیان فاصلے بڑھانے کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا کو 1948 میں آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، جس میں خوراک، ادویات، ایندھن وغیرہ جیسی ضروری اشیاء کی قلت ہے۔ (یو این آئی)

کولمبو: یورپی یونین سری لنکا کو خراب اقتصادی بحران Economic Crisis in Sri Lanka سے نکالنے میں مدد کے لیے تیار ہے۔ سری لنکا کو اس وقت اشیائے ضروریہ کے ساتھ ساتھ خوراک، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ یورپی یونین کے رکن ممالک کے سفیروں نے جمعہ کے روز صدر گوٹابایا راجا پکسے کو اپنا پیغام بھیجا۔ یہ جزیرہ نما ملک کے ایک اخبار نے ہفتے کے روز رپورٹ کیا، جس میں انہوں نے سری لنکا کو دوست سمجھنے کی بات کی۔ سفیروں نے واضح کیا کہ بین الاقوامی برادری کے لیے سری لنکا کی معیشت کی تعمیر نو کے لیے مستقبل کے منصوبوں کی تشکیل میں مدد کرنا آسان ہوگا۔

صدر نے سری لنکا کو کھاد اور ایندھن حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سفارت کاروں کو بتایا کہ حکومت نے لوگوں کو بنجر سرکاری زمین دینے کی پیشکش کی ہے اور لوگ اس زمین پر اناج اگانے کے لیے تیار ہیں۔ صدر سے ملاقات کرنے والوں میں فرانس، اٹلی، ناروے، ہالینڈ، جرمنی، رومانیہ، سوئٹزرلینڈ اور ترکی کے سفیر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: سری لنکا نے بھارت سے 80 کروڑ ڈالر کی امداد طلب کی

وہیں سری لنکا کے سابق صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ روس ہماری مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ سابق صدر میتھری پالا سری سینا نے ہفتہ کو روسی سفیر یوری میٹیریا سے ملاقات کے بعد کہا کہ روس سری لنکا میں کھاد اور ایندھن کی کمی کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ سری سینا نے کہا کہ وہ اس معاملے پر صدر گوٹابایا راجا پکسے سے بات کریں گے۔ روس ہمیشہ سے سری لنکا کا دوست رہا ہے۔ ہم دوست رہے ہیں اور چین نے ہمارے دوستوں کے درمیان فاصلے بڑھانے کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا کو 1948 میں آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے، جس میں خوراک، ادویات، ایندھن وغیرہ جیسی ضروری اشیاء کی قلت ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.