ETV Bharat / international

Russia Ukraine War یوکرین تنازع کے سلسلے میں روس کو ترک صدر کی جانب سے ثالثی کی امید - ترکی روس تعلقات

روس کو امید ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوگان قزاقستان میں یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں ولادیمیر پوتن سے ثالثی کے لیے پیشکش کرسکتے ہیں۔ جمعرات کے روز قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں دونوں رہنما ملاقات کرنے والے ہیں۔ Russia Ukraine War

Turkish President Recep Tayyip Erdogan and Russian President Vladimir Putin
ترک صدر رجب طیب اردوگان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن
author img

By

Published : Oct 13, 2022, 5:57 PM IST

ماسکو: روس کی خارجہ پالیسی کے مشیر یوری اوشاکوف نے ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترک رہنما اپنی ثالثی کی پیشکش کر رہے ہیں، اگر کوئی بات چیت اور مذاکرات ہوں گے تو امکان ہے کہ وہ ان کی سرزمین پر استنبول یا انقرہ میں ہوں گے۔ مشیر خارجہ پالیسی نے مزید کہا کہ جمعرات کے روز قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے دوران شاید رجب طیب اردوان سرکاری طور پر کوئی تجویز دیں گے۔Russia Ukraine War

ترکی جو نیٹو کا رکن ہے، وہ یوکرین کے تنازع کے دوران غیر جانبدار رہا ہے اور اس کے اپنے دونوں پڑوسیوں روس اور یوکرین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جب کہ وہ ماسکو پر مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں میں بھی شامل نہیں ہوا۔ اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے کہا کہ اصولی طور پر ترکی مغربی ممالک کی جانب سے عائد کردہ غیر قانونی پابندیوں میں شامل نہیں ہوا، ترکی کا یہ موقف تجارتی اور معاشی تعاون کی توسیع کا اضافی پہلو اور موقع فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Erdogan Talks to Putin: ترک صدر کی پوتن سے بات چیت، یوکرین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

واضح رہے کہ ترکی اب تک دو مرتبہ ماسکو اور کیف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کرچکا ہے جس میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ان کے یوکرینی ہم منصب کے درمیان ہونے والی ملاقات بھی شامل ہے، جس کے دوران ماسکو کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد پہلی مرتبہ اعلیٰ سطح پر بات چیت ہوئی تھی۔ تاہم اس کے بعد سے روس یوکرین کے درمیان امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ کریملن کی جانب سے حال ہی میں 4 علاقوں کو ضم کرنے کے بعد وہ ولادیمیر پوتن کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔ (یو این آئی)

ماسکو: روس کی خارجہ پالیسی کے مشیر یوری اوشاکوف نے ماسکو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترک رہنما اپنی ثالثی کی پیشکش کر رہے ہیں، اگر کوئی بات چیت اور مذاکرات ہوں گے تو امکان ہے کہ وہ ان کی سرزمین پر استنبول یا انقرہ میں ہوں گے۔ مشیر خارجہ پالیسی نے مزید کہا کہ جمعرات کے روز قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ولادیمیر پوتن کے ساتھ بات چیت کے دوران شاید رجب طیب اردوان سرکاری طور پر کوئی تجویز دیں گے۔Russia Ukraine War

ترکی جو نیٹو کا رکن ہے، وہ یوکرین کے تنازع کے دوران غیر جانبدار رہا ہے اور اس کے اپنے دونوں پڑوسیوں روس اور یوکرین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں جب کہ وہ ماسکو پر مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں میں بھی شامل نہیں ہوا۔ اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے کہا کہ اصولی طور پر ترکی مغربی ممالک کی جانب سے عائد کردہ غیر قانونی پابندیوں میں شامل نہیں ہوا، ترکی کا یہ موقف تجارتی اور معاشی تعاون کی توسیع کا اضافی پہلو اور موقع فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Erdogan Talks to Putin: ترک صدر کی پوتن سے بات چیت، یوکرین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

واضح رہے کہ ترکی اب تک دو مرتبہ ماسکو اور کیف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کرچکا ہے جس میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ان کے یوکرینی ہم منصب کے درمیان ہونے والی ملاقات بھی شامل ہے، جس کے دوران ماسکو کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد پہلی مرتبہ اعلیٰ سطح پر بات چیت ہوئی تھی۔ تاہم اس کے بعد سے روس یوکرین کے درمیان امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ کریملن کی جانب سے حال ہی میں 4 علاقوں کو ضم کرنے کے بعد وہ ولادیمیر پوتن کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کریں گے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.