اقوام متحدہ: بھارت نے روس اور یوکرین کے درمیان تقریبا سات ماہ سے جاری جنگ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ یوکرین کی صورتحال نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے لیے تشویشناک ہے۔ وہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بہت تشویشناک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک عالمگیریت کی دنیا میں جنگ کے اثرات دور دراز علاقوں میں بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ ہم سب نے اس کے نتائج کا تجربہ کیا ہے۔ اناج، کھاد اور ایندھن کی لاگت اور حقیقی قلت، عالمی جنوب خاص طور پر اس درد کو شدت سے محسوس کر رہا ہے۔ ہمیں ایسے اقدامات نہیں شروع کرنے چاہیے جو عالمی معیشت کو مزید پیچیدہ بنائیں، جے شنکر نے کہا۔"یہی وجہ ہے کہ ہندوستان تمام دشمنیوں کو فوری طور پر ختم کرنے اور بات چیت اور سفارت کاری کی طرف واپسی کی ضرورت پر زور دے رہا ہے۔ واضح طور پر جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دیا ہے، یہ جنگ کا دور نہیں ہو سکتا۔Jaishankar at UNSC
یہ بھی پڑھیں: Zelenskyy UN Address زیلنسکی کا روس کا ویٹو پاور ختم کرنے اور سخت پابندیاں لگانے کا مطالبہ
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مزید کہا کہ کسی بھی جنگ کی صورت میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کو جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔ جہاں ایسی کوئی کارروائی ہوتی ہے، یہ ضروری ہے کہ ان کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ طور پر تفتیش کی جائے۔ وزیر نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ یوکرین میں تنازعات کو ختم کیا جائے اور مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہیے۔ اور یہ کونسل سفارت کاری کی سب سے طاقتور علامت ہے۔ اسے اپنے مقصد کے لیے جاری رہنا چاہیے۔ جے شنکر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ملاقات کے دوران یوکرین تنازعہ سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس کو بھی یاد کیا۔