غزہ: اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کے بے گھر خاندانوں نے قبرستانوں میں پناہ لے لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نہتے فلسطینوں پر اسرائیل کے مظالم جاری رہنے کے سبب فلسطین میں انسانی المیے بھی جنم لینے لگے ہیں، بڑھتی ہوئی اموات سے جہاں قبرستان میں تدفین کے لیے جگہ کم پڑ گئی ہے، وہیں بے گھر افراد کے لیے بھی زمین تنگ ہو چکی ہے۔Israeli Attacks
غزہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غزہ کا سب سے بڑا قبرستان بھی شہیدوں سے اب بھر گیا ہے، یہاں 7 لاکھ 75 ہزار افراد دفن ہیں، غزہ انتظامیہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جو تباہی پھیلائی ہے، اس کے بعد بے گھر افراد کے لیے بھی سر چھپانے کی جگہ نہیں رہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں 34 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گنجان آباد غزہ کی پٹی میں، جگہ کی جنگ زندہ لوگوں کو مردہ کے خلاف کھڑا کر رہی ہے، کیوں کہ بے گھر فلسطینی قبرستانوں میں رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی آبادی اگلے 30 سالوں میں دگنی سے بھی زیادہ ہو کر 4.8 ملین ہو جائے گی اور زمین پہلے ہی ختم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے غزہ کو آبادیاتی بحران کا سامنا ہے۔
نائب ویزر ہاؤسنگ ناجی سرحان نے بتایا کہ قلیل سے غزہ رئیل اسٹیٹ کے لیے مسابقت سخت ہے، رہائش اور کاشت کاری کی زمین دونوں کی طلب میں بہت اضافہ ہو چکا ہے، تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کو کھانا کھلانے میں مدد فراہم ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Two Palestinians Kills مغربی کنارے میں اسرائیل فورسز کی فائرنگ سے 2 فلسطینی ہلاک
یو این آئی