بالی: انڈونیشیا کے بالی میں منعقدہ جی 20 سمٹ کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ یوکرین میں جاری جنگ کے خوراک اور توانائی سکیورٹی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں اور اس کے سبب پوری دنیا میں سنگین مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ اس لیے اعلامیہ میں ترکیہ اور اقوام کی ثالثی میں طے پانے والے استنبول معاہدے پر مسرت کا اظہار کیا گیا اور اس بات پر توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ اس معاہدے کا مستقل اور دیر پا ہونا انتہائی اہم ہے۔ Declaration of Bali G20 Summit
جوہری اسلحہ کے استعمال کے ناقابل قبول ہونے پر زور دینے والے اعلامیہ میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جنگ کا پر امن طریقے سے سد باب کیا جانا اہمیت کا حامل ہے، موجودہ دور جنگوں کا دور نہیں ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہمیں عالمی غذائی تحفظ کے حوالے سے موجودہ پیش رفت پر گہری تشویش ہے اور خاص طور پر اس موضوع پر نازک حیثیت رکھنے والے ممالک کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضمانت دی گئی۔
جی 20 کے اعلامیہ میں 22 جولائی کو استنبول میں صدر رجب طیب ایردوان کی سرپرستی میں یوکرین، روس، ترکیہ اور اقوام متحدہ کے درمیان طے پانے والے اناج کی کھیپ کے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم ترکیہ اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے استنبول معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ متعلقہ فریقین کا معاہدے پر مکمل طور پر، وقت پر اور مستقل بنیادوں پر عمل درآمد کرنا اہمیت کا حامل ہے۔