ETV Bharat / international

Violence Erupts at Shireen Abu Akleh's Funeral: الجزیرہ کی صحافی کے جنازے کے دوران جھڑپیں - بین الاقوامی خبر

جمعہ کو مغربی کنارے میں الجزیرہ کی صحافی کی موت پر تعزیت کے لیے جمع ہوئے فلسطینیوں اور اسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ Violence Erupts at Shireen Abu Akleh's Funeral

Violence erupts at Shireen Abu Akleh's funeral
الجزیرہ کے صحافی کے جنازے کے دوران جھڑپیں
author img

By

Published : May 14, 2022, 1:10 PM IST

یروشلم: سی این این کی اطلاع کے مطابق الجریرہ کی صحافی شیرین ابو اکلیح کے جنازے میں شریک لوگ یروشلم کی سڑکوں پر نکل آئے۔ ہر کوئی تابوت کو پیدل لے جانے کی کوشش کر رہا تھا جس کی وجہ سے انہیں اسرائیلی پولیس کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ قابل ذکر ہے کہ مغربی کنارے میں بدھ کے روز اسرائیلی سیکورٹی فورس کے ذریعہ تلاشی مہم کے دوران گولی لگنے سے الجزیرہ کی صحافی کی موت ہوگئی تھی اور ایک دیگر زخمی ہوگیا تھا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ صحافی کو کس نے گولی ماری لیکن فلسطین کے وزیر صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی کنارے میں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو اکلیح کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی ماری۔ دریں اثنا مشرقی یروشلم کے سینٹ جوزف اسپتال کے باہر تجہیز وتکفین سے پہلے سینکڑوں لوگ جمع ہوئے تھے جہاں ابو اکلیح کی لاش تدفین ہونے تک رہی تھی۔ جمعہ کی نماز کے بعد سوگواروں نے 'پیدل چلو کے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ صحافی کے تابوت کو اسپتال سے پیدل یونانی آرتھوڈوکس چرچ لے جایا جائے۔ تاہم اس دوران اسرائیلی پولیس نے اسپتال کے قریب ناکہ بندی کر رکھی تھی اور تشدد شروع ہونے پر پولیس نے فلیش بم اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

یروشلم: سی این این کی اطلاع کے مطابق الجریرہ کی صحافی شیرین ابو اکلیح کے جنازے میں شریک لوگ یروشلم کی سڑکوں پر نکل آئے۔ ہر کوئی تابوت کو پیدل لے جانے کی کوشش کر رہا تھا جس کی وجہ سے انہیں اسرائیلی پولیس کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ قابل ذکر ہے کہ مغربی کنارے میں بدھ کے روز اسرائیلی سیکورٹی فورس کے ذریعہ تلاشی مہم کے دوران گولی لگنے سے الجزیرہ کی صحافی کی موت ہوگئی تھی اور ایک دیگر زخمی ہوگیا تھا۔

یہ واضح نہیں ہے کہ صحافی کو کس نے گولی ماری لیکن فلسطین کے وزیر صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی کنارے میں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو اکلیح کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی ماری۔ دریں اثنا مشرقی یروشلم کے سینٹ جوزف اسپتال کے باہر تجہیز وتکفین سے پہلے سینکڑوں لوگ جمع ہوئے تھے جہاں ابو اکلیح کی لاش تدفین ہونے تک رہی تھی۔ جمعہ کی نماز کے بعد سوگواروں نے 'پیدل چلو کے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ صحافی کے تابوت کو اسپتال سے پیدل یونانی آرتھوڈوکس چرچ لے جایا جائے۔ تاہم اس دوران اسرائیلی پولیس نے اسپتال کے قریب ناکہ بندی کر رکھی تھی اور تشدد شروع ہونے پر پولیس نے فلیش بم اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

یہ بھی پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.