ETV Bharat / international

China Palestine Relations چینی صدر نے فلسطین کے منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیا

بیجنگ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے دوران چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ نصف صدی سے زائد عرصے سے حل طلب ہے، فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں اور جلد از جلد فلسطین کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہیے۔ چین، فلسطین کی اندرونی مفاہمت کے حصول اور امن مذاکرات کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

Etv Bharat
چینی صدر
author img

By

Published : Jun 15, 2023, 6:03 PM IST

بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی مکمل رکن ریاست بننے کے لیے فلسطین کی کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ شی نے یہ بات بدھ کو بیجنگ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے دوران کہی۔ ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے چین اور فلسطین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا۔ شی نے کہا کہ چین اور فلسطین اچھے دوست اور اچھے شراکت دار ہیں جو ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے کام کرنے کے لیے مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔ چینی صدر نے دونوں فریقوں سے تزویراتی شراکت داری قائم کرنے، بنیادی تشویش کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے، بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں شراکت داری کو مزید گہرا کرنے اور چین پر بات چیت کو تیز کرنے کے لیے اسے ایک موقع کے طور پر لینے پر زور دیا۔

شی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ نصف صدی سے زائد عرصے سے حل طلب ہے، فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں اور جلد از جلد فلسطین کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین فلسطین کی اندرونی مفاہمت کے حصول اور امن مذاکرات کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔شی نے کہا کہ چین فلسطین اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کرے گا، بین الاقوامی اور علاقائی امور میں ہم آہنگی کو فروغ دے گا، عرب ممالک کے ساتھ چین کے تعاون کو آگے بڑھائے گا اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی انصاف اور انصاف کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فلسطینی صدر عباس نے کہا کہ فلسطین اپنے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور ون چائنا پالیسی پر کاربند ہے، انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرے گا اور مشترکہ کمیونٹی کی تعمیر کرے گا۔ عباس نے مزید کہا کہ فلسطین عالمی سلامتی کے اقدام، عالمی ترقی کے اقدام اور صدر شی کی طرف سے تجویز کردہ عالمی تہذیبی اقدام کی حمایت کرتا ہے اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان چین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی تعریف کرتا ہے۔ اپنی بات چیت کے بعد دونوں صدور نے دوطرفہ اقتصادی اور تکنیکی تعاون سے متعلق دستاویزات پر دستخط بھی کیے۔

واضح رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس چار روزہ سرکاری دورے پر منگل کی صبح چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ یہ محمود عباس کا دنیا کی دوسری بڑی معیشت کا پانچواں سرکاری دورہ ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دیرینہ فلسطینی رہنما چینی عوام کے پرانے اور اچھے دوست ہیں۔ چین نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے مضبوطی سے حمایت کی ہے۔

بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی مکمل رکن ریاست بننے کے لیے فلسطین کی کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ شی نے یہ بات بدھ کو بیجنگ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے دوران کہی۔ ذرائع کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے چین اور فلسطین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا۔ شی نے کہا کہ چین اور فلسطین اچھے دوست اور اچھے شراکت دار ہیں جو ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے کام کرنے کے لیے مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔ چینی صدر نے دونوں فریقوں سے تزویراتی شراکت داری قائم کرنے، بنیادی تشویش کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے، بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں شراکت داری کو مزید گہرا کرنے اور چین پر بات چیت کو تیز کرنے کے لیے اسے ایک موقع کے طور پر لینے پر زور دیا۔

شی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کا مسئلہ نصف صدی سے زائد عرصے سے حل طلب ہے، فلسطینی عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں اور جلد از جلد فلسطین کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین فلسطین کی اندرونی مفاہمت کے حصول اور امن مذاکرات کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔شی نے کہا کہ چین فلسطین اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کرے گا، بین الاقوامی اور علاقائی امور میں ہم آہنگی کو فروغ دے گا، عرب ممالک کے ساتھ چین کے تعاون کو آگے بڑھائے گا اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی انصاف اور انصاف کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فلسطینی صدر عباس نے کہا کہ فلسطین اپنے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور ون چائنا پالیسی پر کاربند ہے، انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرے گا اور مشترکہ کمیونٹی کی تعمیر کرے گا۔ عباس نے مزید کہا کہ فلسطین عالمی سلامتی کے اقدام، عالمی ترقی کے اقدام اور صدر شی کی طرف سے تجویز کردہ عالمی تہذیبی اقدام کی حمایت کرتا ہے اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان چین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی تعریف کرتا ہے۔ اپنی بات چیت کے بعد دونوں صدور نے دوطرفہ اقتصادی اور تکنیکی تعاون سے متعلق دستاویزات پر دستخط بھی کیے۔

واضح رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس چار روزہ سرکاری دورے پر منگل کی صبح چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ یہ محمود عباس کا دنیا کی دوسری بڑی معیشت کا پانچواں سرکاری دورہ ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دیرینہ فلسطینی رہنما چینی عوام کے پرانے اور اچھے دوست ہیں۔ چین نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے مضبوطی سے حمایت کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.