بیجنگ: فلسطینی صدر محمود عباس چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر 13 سے 16 جون تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وان پن نے 9 جون کو بیجنگ میں منعقدہ ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر عباس چینی عوام کے پرانے دوست اور اچھے دوست ہیں۔ وہ اس سال چین کی طرف سے میزبانی کرنے والے پہلے عرب سربراہ مملکت ہیں جو چین فلسطین دوستانہ تعلقات کی اعلیٰ سطح کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں دونوں ممالک کے صدور کی نگرانی میں چین فلسطین تعلقات نے ترقی کی مضبوط رفتار کو برقرار رکھا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد مضبوط ہے، اور دونوں عوام کے درمیان دوستی بدستور گہری ہوتی جا رہی ہے۔چین دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان روایتی دوستانہ تعلقات کو نئی سطح پر لانے کے لیے فلسطین کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- سعودی عرب میں ایران کا سفارت خانہ سات سال بعد دوبارہ کھل گیا
- اسرائیل فلسطین امن مذاکرات کے لیے چین نے سہولت کاری کی پیشکش کی
- القدس کا مسئلہ نہ صرف اسلامی بلکہ عالمی اور انسانی مسئلہ ہے، ایرانی سفیر
وانگ وان پن نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین مسئلہ فلسطین کے جلد، جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کو فروغ دینے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ قابل ذکر ہے کہ چین کی ہی سافرتی کوششوں کے نتیجے میں کئی برس کے اختلاف اور باہمی کشیدگی کے باجود 10 مارچ کو مشرق وسطیٰ کے 2 اہم ممالک ایران اور سعودی عرب نے چین میں حیرت انگیز مفاہمت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔