ETV Bharat / international

China Rejects UN Report on Uyghur Rights چین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو مسترد کیا

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے بدھ کے روز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین کے سنکیانگ میں 56 نسل کے لوگ باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں جن میں ہان، ایغور اور قزاقی شامل ہیں۔China rejects UN Xinjiang report as 'political tool

author img

By

Published : Sep 22, 2022, 7:53 PM IST

اقوام متحدہ
اقوام متحدہ

چین نے نسلی اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔China rejects UN Xinjiang report as 'political tool

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے بدھ کے روز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین کے سنکیانگ میں 56 نسل کے لوگ باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں جن میں ہان، ایغور اور قزاقی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں رہنے والے تمام ذاتوں کے لوگوں کی کوششوں سے سنکیانگ مسلسل اقتصادی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کی راہ پر گامزن ہے۔

مسٹر ژانگ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین حقائق کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی عمومی بحث کو غلط استعمال کر رہے ہیں۔ چین ان بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

ذات پات، مذہب اور زبان سے متعلق اقلیتوں کے حقوق کے اعلان کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران اعلامیہ پر عمل درآمد میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم اقلیتوں کو اب بھی نسل پرستی، امتیازی سلوک، زینو فوبیا، تشدد اور نفرت جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو اعلامیے میں بیان کردہ وعدوں کو حقیقی بنانے کے لیے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کو اقلیتوں کے حقوق کے بہتر تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں اور نسل پرستی، امتیازی سلوک اور نفرت کے خاتمے کے لیے کثیر الجہتی طرز عمل اپنانا چاہیے۔ مجموعی قومی ترقی میں اقلیتوں کی مساوی ترقی کو شامل کرنے اور اسے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔

چینی نمائندے نے کہا کہ ہمیں اقلیتوں کو درپیش غربت، تعلیم اور صحت دیکھ ریکھ جیسے عملی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اس سمت میں بات چیت اور تعاون کے لیے پرعزم رہنا چاہیے۔ دنیا کے ممالک کو انسانی حقوق کے مسائل کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے تقسیم اور تنازعات کو ہوا دینے کے لیے استعمال کرنے کی مخالفت کرنی چاہیے۔ ہمیں مل کر اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے پرامن اور منصفانہ ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:امریکہ: انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر چینی روئی پر پابندی

یو این آئی

چین نے نسلی اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔China rejects UN Xinjiang report as 'political tool

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے بدھ کے روز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین کے سنکیانگ میں 56 نسل کے لوگ باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں جن میں ہان، ایغور اور قزاقی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں رہنے والے تمام ذاتوں کے لوگوں کی کوششوں سے سنکیانگ مسلسل اقتصادی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کی راہ پر گامزن ہے۔

مسٹر ژانگ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین حقائق کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی عمومی بحث کو غلط استعمال کر رہے ہیں۔ چین ان بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

ذات پات، مذہب اور زبان سے متعلق اقلیتوں کے حقوق کے اعلان کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران اعلامیہ پر عمل درآمد میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم اقلیتوں کو اب بھی نسل پرستی، امتیازی سلوک، زینو فوبیا، تشدد اور نفرت جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو اعلامیے میں بیان کردہ وعدوں کو حقیقی بنانے کے لیے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کو اقلیتوں کے حقوق کے بہتر تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں اور نسل پرستی، امتیازی سلوک اور نفرت کے خاتمے کے لیے کثیر الجہتی طرز عمل اپنانا چاہیے۔ مجموعی قومی ترقی میں اقلیتوں کی مساوی ترقی کو شامل کرنے اور اسے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔

چینی نمائندے نے کہا کہ ہمیں اقلیتوں کو درپیش غربت، تعلیم اور صحت دیکھ ریکھ جیسے عملی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اس سمت میں بات چیت اور تعاون کے لیے پرعزم رہنا چاہیے۔ دنیا کے ممالک کو انسانی حقوق کے مسائل کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے تقسیم اور تنازعات کو ہوا دینے کے لیے استعمال کرنے کی مخالفت کرنی چاہیے۔ ہمیں مل کر اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے پرامن اور منصفانہ ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:امریکہ: انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر چینی روئی پر پابندی

یو این آئی

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.