ETV Bharat / international

China Taiwan Tension: تائیوان کے اطراف میں چین کی فوجی مشق اشتعال انگیز، امریکہ

تائیوان نے دعویٰ کیا ہے کہ چین اس پر حملے کی غرض سے فوجی مشقیں کر رہا ہے. اس وجہ سے چار روز سے جاری چینی مشقوں کے جواب میں اتوار کے روز تائیوان نے اپنے ہوائی اور بحری جہازوں کو تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے۔ وہیں امریکہ نے چین کے اس اقدام کو اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔ خطے میں حالیہ کشیدگی امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد پیدا ہوئی ہے۔China Taiwan Tension

China Military Exercises Near Taiwan Provocative and Irresponsible says US
تائیوان کے اطراف میں چین کی فوجی مشق اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ، امریکہ
author img

By

Published : Aug 7, 2022, 9:40 PM IST

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے بعد خطے میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چین اس دورے کو تائیوان پر خودمختاری کے اپنے دعووں کے لیے ایک چیلنج کے طور پر دیکھتا ہے۔ تاہم، تائیوان خود کو ایک الگ ملک تصور کرتا ہے۔ نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد سے چین خطے میں فوجی مشق کر رہا ہے، جس کا آج چوتھا دن ہے۔ تائیوان نے کہا ہے کہ چین جزیرے پر حملے کرنے کی مشق کر رہا ہے۔ وہیں امریکا نے چین کے اس اقدام کو اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔ China Taiwan Tension

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ چینی بحری جہازوں اور طیاروں نے ہفتے کے آخر میں آبنائے تائیوان میں مشقیں کیں جن میں سے کچھ بحری جہاز وسط لائن کو عبور کر رہے تھے۔ تائی پے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم سو سیونگ چانگ نے چین پر الزام لگایا کہ وہ علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈالنے کے لیے مشق کا استعمال تکبر سے کر رہا ہے اور چینی فریق سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔US on China Military Exercises

یہ بھی پڑھیں:

China Taiwan Tension: چین نے تائیوان کے اطراف میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کی

China Taiwan Tensions: تائیوان نے چین کی فوجی مشق کو اپنی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا

China Sanctions Nancy Pelosi: چین نے نینسی پیلوسی پر پابندی عائد کر دی

بیجنگ نے مشقوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن تائیوان کے ارد گرد فضائی اور سمندری فوجی مشقوں کا چار روزہ سلسلہ اتوار کو ختم ہونے کی امید ہے۔ واشنگٹن نے چین پر کشیدگی بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ یہ سرگرمیاں چین کی جانب سے جمود کو تبدیل کرنے کی کوششوں میں ایک اہم اضافہ ہیں۔ یہ اشتعال انگیز، غیر ذمہ دارانہ اور غلط حساب کتاب کرنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ وہ آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے ہمارے دیرینہ مقصد سے مختلف ہیں۔ چین نے کہا کہ پیلوسی کے دورے سے آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہوا ہے۔

واضح رہے کہ چین اور تائیوان جو 1949 میں خانہ جنگی کے بعد الگ ہو گئے تھے، ان کے کوئی سرکاری تعلقات نہیں ہیں۔ تائیوان کو سرکاری طور پر جمہوریہ چین کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ چین کا سرکاری نام عوامی جمہوریہ چین ہے۔ سات دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے بیجنگ حکومت تائیوان کو ایک منحرف صوبے کے طور پر دیکھتی ہے اور اسے چینی سرزمین کے ساتھ ملانے کا عہد کرتی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے بعد خطے میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چین اس دورے کو تائیوان پر خودمختاری کے اپنے دعووں کے لیے ایک چیلنج کے طور پر دیکھتا ہے۔ تاہم، تائیوان خود کو ایک الگ ملک تصور کرتا ہے۔ نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد سے چین خطے میں فوجی مشق کر رہا ہے، جس کا آج چوتھا دن ہے۔ تائیوان نے کہا ہے کہ چین جزیرے پر حملے کرنے کی مشق کر رہا ہے۔ وہیں امریکا نے چین کے اس اقدام کو اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔ China Taiwan Tension

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ چینی بحری جہازوں اور طیاروں نے ہفتے کے آخر میں آبنائے تائیوان میں مشقیں کیں جن میں سے کچھ بحری جہاز وسط لائن کو عبور کر رہے تھے۔ تائی پے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم سو سیونگ چانگ نے چین پر الزام لگایا کہ وہ علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈالنے کے لیے مشق کا استعمال تکبر سے کر رہا ہے اور چینی فریق سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔US on China Military Exercises

یہ بھی پڑھیں:

China Taiwan Tension: چین نے تائیوان کے اطراف میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کی

China Taiwan Tensions: تائیوان نے چین کی فوجی مشق کو اپنی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا

China Sanctions Nancy Pelosi: چین نے نینسی پیلوسی پر پابندی عائد کر دی

بیجنگ نے مشقوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن تائیوان کے ارد گرد فضائی اور سمندری فوجی مشقوں کا چار روزہ سلسلہ اتوار کو ختم ہونے کی امید ہے۔ واشنگٹن نے چین پر کشیدگی بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ یہ سرگرمیاں چین کی جانب سے جمود کو تبدیل کرنے کی کوششوں میں ایک اہم اضافہ ہیں۔ یہ اشتعال انگیز، غیر ذمہ دارانہ اور غلط حساب کتاب کرنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ وہ آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے ہمارے دیرینہ مقصد سے مختلف ہیں۔ چین نے کہا کہ پیلوسی کے دورے سے آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہوا ہے۔

واضح رہے کہ چین اور تائیوان جو 1949 میں خانہ جنگی کے بعد الگ ہو گئے تھے، ان کے کوئی سرکاری تعلقات نہیں ہیں۔ تائیوان کو سرکاری طور پر جمہوریہ چین کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ چین کا سرکاری نام عوامی جمہوریہ چین ہے۔ سات دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے بیجنگ حکومت تائیوان کو ایک منحرف صوبے کے طور پر دیکھتی ہے اور اسے چینی سرزمین کے ساتھ ملانے کا عہد کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.