جوہانسبرگ: چین پر سخت تنقید کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے کہا کہ برکس گروپ دہشت گردوں اور ان کے لیے پراکسی کے طور پر کام کرنے والوں پر اقوام متحدہ کی پابندیوں پر مل کر کام کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل سیاست اور دوہرے معیار سے پاک ہونا چاہیے۔ ڈووال نے یہ تبصرہ برکس ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کے اجلاس میں کیا، جہاں چین کی نمائندگی حکمران کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کے سیاسی بیورو کے رکن اور سی پی سی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے کی۔ قابل ذکر ہے کہ وانگ یی کو منگل کو دوبارہ چین کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لشکر طیبہ اور دیگر پاکستانی شہریوں کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کی قراردادوں کو بار بار روکا ہے۔ ڈووال نے کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے لیے کام کرنے والوں کو اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کی پابندیوں کے دائرے میں لانا ایک ایسا شعبہ ہے جہاں برکس ممالک مل کر کام کر سکتے ہیں۔ برکس گروپ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- برکس وزرائے خارجہ کے اجلاس میں دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت
- برکس ممالک اہم عالمی مسائل کو اجتماعی طور پر دیکھیں، وزیر خارجہ جے شنکر
اجیت ڈووال نے کہا کہ دہشت گردی قومی امن اور سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغانستان اور پاکستان کے خطے میں بلا خوف کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کی پابندیوں کے نظام کے تحت دہشت گردوں اور ان کے پراکسیوں کی فہرست ایک ایسا شعبہ ہے جس پر برکس مل کر کام کر سکتے ہیں۔