جنوبی افریقہ: جنوبی افریقہ میں برکس سربراہ اجلاس جاری ہے۔ اس اجلاس میں غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائی کی پرزور مذمت کی گئی۔ برکس ورچول سربراہ کانفرنس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین، مصر، روس، برازیل، بھارت، جنوبی افریقہ، ارجنٹائن، ایتھوپیا اور ایران شریک ہیں۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی شامل ہیں۔
- تمام ممالک اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنا بند کردیں :سعودی ولی عہد
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو آن لائن برکس سربراہ کانفرنس کے دوران سخت لہجے میں کہا کہ ’غزہ میں شہریوں، بے قصور انسانوں، صحت اداروں اور عبادت گھروں میں وحشیانہ جرائم ہورہے ہیں۔ موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ انسانی المیے کو بند کرانے کے لیے اجتماعی جدوجہد کی جائے‘۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ’1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔‘ سعودی ولی عہد نے منگل کو آن لائن برکس سربراہ کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ’سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جامع اور ٹھوس امن عمل شروع کرنے کا مطالبہ کرتا ہے‘۔
-
HRH the Crown Prince’s Speech during the Extraordinary Virtual Joint Meeting of BRICS Leaders and Leaders of the invited BRICS Members on the situation in #Gaza. pic.twitter.com/7F9jY9nHac
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) November 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">HRH the Crown Prince’s Speech during the Extraordinary Virtual Joint Meeting of BRICS Leaders and Leaders of the invited BRICS Members on the situation in #Gaza. pic.twitter.com/7F9jY9nHac
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) November 21, 2023HRH the Crown Prince’s Speech during the Extraordinary Virtual Joint Meeting of BRICS Leaders and Leaders of the invited BRICS Members on the situation in #Gaza. pic.twitter.com/7F9jY9nHac
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) November 21, 2023
ورچول کانفرنس سے خطاب میں سعودی ولی عہد کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری کانفرنس ایسے وقت میں ہورہی ہے جب غزہ بہت مشکل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر غزہ میں اسرائیلی حملوں کو پوری قوت سے مسترد کرتے ہیں۔‘ شہزادہ محمد بن سلمان نے غزہ پٹی کے لیے فوری طورپرامدادی سامان بھجوانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ’تمام ممالک اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنا بند کردیں۔‘
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’غزہ میں بدترین انسانی حالات کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہو گی۔ غزہ میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائیوں کو ممکن بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ محفوظ طریقے سے امدادی مہم جاری رکھی جاسکے‘۔ سعودی ولی عہد نے کہا کہ ’سعودی عرب کا دوٹوک اور غیر متزلزل موقف یہ ہے کہ فلسطین میں امن و استحکام کے قیام کا واحد راستہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لیے دو ریاستی حل اور 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے‘۔
- غزہ میں اسرائیلی کارروائی نسل کشی کے مترادف: جنوبی افریقہ کے صدر
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے منگل کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت دیگر برکس ممالک کے لیڈروں کی ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران اسرائیل پر جنگی جرائم اور غزہ میں "نسل کشی کے مترادف" کارروائیوں کا الزام لگایا۔ رامافوسا نے غزہ میں جنگ کی شروعات کے لیے اسرائیلی شہریوں پر حماس کے حملے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ دونوں فریق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہیں۔ رامافوسا نے برکس ممالک کے رہنماؤں اور اعلیٰ سفارت کاروں کے اجلاس کے آغاز میں کہا کہ اسرائیل کی طرف سے طاقت کے غیر قانونی استعمال کے ذریعے فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا دینا جنگی جرم ہے۔ "غزہ کے باشندوں کو ادویات، ایندھن، خوراک اور پانی سے جان بوجھ کر انکار نسل کشی کے مترادف ہے۔" رامافوسا نے کہا کہ "شہریوں پر اپنے حملوں اور یرغمال بنا کر، حماس نے بین الاقوامی قانون کی بھی خلاف ورزی کی ہے اور اسے ان اقدامات کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔"
-
The Chair's Summary of the Extraordinary Joint Meeting of#BRICS Leaders and Leaders of the invited #BRICS Members
— Presidency | South Africa 🇿🇦 (@PresidencyZA) November 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
on the situation in the Middle East with particular reference to #Gaza.
🇦🇷🇷🇺🇨🇳🇿🇦🇪🇬 🇮🇷🇸🇦🇦🇪🇧🇷 🇮🇳 🇪🇹 pic.twitter.com/Wxo57GIjHl
">The Chair's Summary of the Extraordinary Joint Meeting of#BRICS Leaders and Leaders of the invited #BRICS Members
— Presidency | South Africa 🇿🇦 (@PresidencyZA) November 21, 2023
on the situation in the Middle East with particular reference to #Gaza.
🇦🇷🇷🇺🇨🇳🇿🇦🇪🇬 🇮🇷🇸🇦🇦🇪🇧🇷 🇮🇳 🇪🇹 pic.twitter.com/Wxo57GIjHlThe Chair's Summary of the Extraordinary Joint Meeting of#BRICS Leaders and Leaders of the invited #BRICS Members
— Presidency | South Africa 🇿🇦 (@PresidencyZA) November 21, 2023
on the situation in the Middle East with particular reference to #Gaza.
🇦🇷🇷🇺🇨🇳🇿🇦🇪🇬 🇮🇷🇸🇦🇦🇪🇧🇷 🇮🇳 🇪🇹 pic.twitter.com/Wxo57GIjHl
-
“The collective punishment of Palestinian civilians through the unlawful use of force by Israel is a war crime. The deliberate denial of medicine, fuel, food and water to the residents of Gaza is tantamount to genocide.”
— Presidency | South Africa 🇿🇦 (@PresidencyZA) November 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
~ HE President @CyrilRamaphosa
Extraordinary Joint… pic.twitter.com/RNMtzglch6
">“The collective punishment of Palestinian civilians through the unlawful use of force by Israel is a war crime. The deliberate denial of medicine, fuel, food and water to the residents of Gaza is tantamount to genocide.”
— Presidency | South Africa 🇿🇦 (@PresidencyZA) November 21, 2023
~ HE President @CyrilRamaphosa
Extraordinary Joint… pic.twitter.com/RNMtzglch6“The collective punishment of Palestinian civilians through the unlawful use of force by Israel is a war crime. The deliberate denial of medicine, fuel, food and water to the residents of Gaza is tantamount to genocide.”
— Presidency | South Africa 🇿🇦 (@PresidencyZA) November 21, 2023
~ HE President @CyrilRamaphosa
Extraordinary Joint… pic.twitter.com/RNMtzglch6
واضح رہے جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے غزہ پر اسرائیلی حملے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد پریٹوریا میں اسرائیل کا سفارت خانہ بند کرنے اور سفارتی تعلقات کو معطل کرنے کا مطالبہ کرنے والی ایک تحریک کو منظور کر لیا ہے۔ حالانکہ یہ کارروائی زیادہ تر علامتی ہے کیونکہ یہ صدر سیرل رامافوسا کی حکومت پر منحصر ہے کہ آیا اسے نافذ کرنا ہے یا نہیں۔ سفارتخانے کی بندش اور جنگ بندی تک تمام سفارتی تعلقات معطل کرنے کے مطالبے کی تحریک منگل کو پیش کی گئی جس کے حق میں 248 اور مخالفت میں 91 ووٹوں ڈالے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں چار روزہ مشروط جنگ بندی معاہدہ کو اسرائیلی کابینہ کی منظوری
- غزہ میں ایک "انسانی تباہی" سامنے آ رہی ہے: پوتن
پوتن اور شی نے جنگ سے متعلق محتاط رد عمل کا اظہار کیا جس میں انھوں نے جنگ بندی اور شہری یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ روسی صدر پوتن نے کہا کہ غزہ میں ایک "انسانی تباہی" سامنے آ رہی ہے اور "یہ دیکھ کر حیران کن ہیں کہ بے ہوش کیے بغیر بچوں کی سرجری کیسے کی جا رہی ہے۔" انہوں نے ایک بار پھر اس بحران کا الزام امریکہ کی ناکام سفارت کاری پر لگایا۔
کریملن سے ٹیلی کانفرنس کے دوران پوتن نے کہا کہ "یہ تمام واقعات درحقیقت فلسطینی اسرائیل تصفیے میں ثالثی کے کاموں پر اجارہ داری قائم کرنے کی امریکی خواہش کا براہ راست نتیجہ ہیں۔" انہوں نے غزہ میں جنگ بندی اور شمالی غزہ سے فلسطینیوں کے جبراً انخلاء پر روک سمیت غزہ کی پٹی سے یرغمالیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ روس اور چین برکس میں سرکردہ آوازیں ہیں جنہوں نے حالیہ برسوں میں عالمی معاملات میں مغرب کے تسلط کے خلاف خود کو بڑی حد تک پیش کیا ہے۔