ETV Bharat / international

Multiple Blasts Rock Afghanistan: افغانستان میں سلسلہ وار بم دھماکے، 14 ہلاک

author img

By

Published : May 26, 2022, 1:06 PM IST

طالبان حکام نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل میں ایک مسجد کے اندر دھماکہ ہوا جس میں کم از کم پانچ نمازی ہلاک ہوگئے اور ملک کے شمالی علاقے میں منی وین میں ہوئے تین بم دھماکوں میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ سے وابستہ مقامی تنظیم نے منی وین بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔ IS bombs in north Afghanistan

ڈی سی بڈگام نے کھاگ علاقے کے پوشکر میں عوامی دربار کا اہتمام کیا
ڈی سی بڈگام نے کھاگ علاقے کے پوشکر میں عوامی دربار کا اہتمام کیا

کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی صوبہ بلخ میں آج سلسلہ وار چار دھماکے ہوئے جس میں چودہ افراد ہلاک ہوگئے۔ دھماکوں نے بدھ کے روز افغانستان کو ہلا کر رکھ دیا۔ طالبان حکام نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل میں ایک مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ملک کے شمال میں متعدد منی وینز میں تین بم دھماکے کئے گئے جس میں 9 مسافر ہلاک ہوگئے۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ سے وابستہ مقامی تنظیم نے منی وین بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ Blast in Kabul mosque, IS bombs in north Afghanistan kill 14

کابل کے ایمرجنسی ہسپتال کے مطابق مسجد میں ہونے والے بم دھماکہ میں زخمی 22 افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں پانچ کی موت ہوگئی۔ کابل میں طالبان پولیس کے ترجمان خالد زدران کے مطابق، شہر کے مرکزی پولیس ڈسٹرکٹ 4 میں واقع حضرت زکریا مسجد میں ہونے والے دھماکے کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ شام کی نماز کے لیے مسجد کے اندر موجود تھے۔

شمالی صوبہ بلخ میں طالبان کے مقررکردہ ترجمان محمد آصف وزیری کے مطابق مزارشریف میں تین منی مسافر گاڑیوں میں دھماکے ہوئے۔ ان کے اندر دھماکہ خیزآلات نصب کیے گئے اور ان کے پھٹنے سے منی وینز میں سوار نو افراد ہلاک اور دیگر پندرہ زخمی ہوئے ہیں۔ Blast in Kabul mosque۔ ایک پولیس عہدہ دار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ مزار شریف میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ملک کے اقلیتی شیعہ مسلمانوں سے تھا۔

آئی ایس نے ذمہ داری کا دعویٰ سنی عسکریت پسند گروپ کی عماق نیوز ایجنسی پر پوسٹ کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس نے دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات سے تین بسوں کو نشانہ بنایا۔ کابل کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تھی لیکن اس میں اسلامک اسٹیٹ گروپ، جو کہ خراسان صوبہ میں اسلامک اسٹیٹ یا IS-K کے نام سے جانا جاتا ہے، کے علاقائی الحاق کے نشانات بھی تھے۔ آئی ایس سے وابستہ تنظیم، جو 2014 سے افغانستان میں کام کر رہی ہے، کو ملک کے نئے طالبان حکمرانوں کے سامنے سب سے بڑے سیکورٹی چیلنج کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ گزشتہ اگست میں جب انہوں نے کابل اور ملک کے دیگر حصوں میں اقتدار پر قبضہ کیا تو ان کے قبضے کے بعد، طالبان نے مشرقی افغانستان میں آئی ایس کے ہیڈ کوارٹر کے خلاف ایک وسیع کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : UNSC On Afghanistan Attacks: افغانستان میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے قابل مذمت، یو این ایس سی

کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل اور شمالی صوبہ بلخ میں آج سلسلہ وار چار دھماکے ہوئے جس میں چودہ افراد ہلاک ہوگئے۔ دھماکوں نے بدھ کے روز افغانستان کو ہلا کر رکھ دیا۔ طالبان حکام نے کہا ہے کہ دارالحکومت کابل میں ایک مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ملک کے شمال میں متعدد منی وینز میں تین بم دھماکے کئے گئے جس میں 9 مسافر ہلاک ہوگئے۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ سے وابستہ مقامی تنظیم نے منی وین بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ Blast in Kabul mosque, IS bombs in north Afghanistan kill 14

کابل کے ایمرجنسی ہسپتال کے مطابق مسجد میں ہونے والے بم دھماکہ میں زخمی 22 افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں پانچ کی موت ہوگئی۔ کابل میں طالبان پولیس کے ترجمان خالد زدران کے مطابق، شہر کے مرکزی پولیس ڈسٹرکٹ 4 میں واقع حضرت زکریا مسجد میں ہونے والے دھماکے کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ شام کی نماز کے لیے مسجد کے اندر موجود تھے۔

شمالی صوبہ بلخ میں طالبان کے مقررکردہ ترجمان محمد آصف وزیری کے مطابق مزارشریف میں تین منی مسافر گاڑیوں میں دھماکے ہوئے۔ ان کے اندر دھماکہ خیزآلات نصب کیے گئے اور ان کے پھٹنے سے منی وینز میں سوار نو افراد ہلاک اور دیگر پندرہ زخمی ہوئے ہیں۔ Blast in Kabul mosque۔ ایک پولیس عہدہ دار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ مزار شریف میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ملک کے اقلیتی شیعہ مسلمانوں سے تھا۔

آئی ایس نے ذمہ داری کا دعویٰ سنی عسکریت پسند گروپ کی عماق نیوز ایجنسی پر پوسٹ کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس نے دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات سے تین بسوں کو نشانہ بنایا۔ کابل کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تھی لیکن اس میں اسلامک اسٹیٹ گروپ، جو کہ خراسان صوبہ میں اسلامک اسٹیٹ یا IS-K کے نام سے جانا جاتا ہے، کے علاقائی الحاق کے نشانات بھی تھے۔ آئی ایس سے وابستہ تنظیم، جو 2014 سے افغانستان میں کام کر رہی ہے، کو ملک کے نئے طالبان حکمرانوں کے سامنے سب سے بڑے سیکورٹی چیلنج کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ گزشتہ اگست میں جب انہوں نے کابل اور ملک کے دیگر حصوں میں اقتدار پر قبضہ کیا تو ان کے قبضے کے بعد، طالبان نے مشرقی افغانستان میں آئی ایس کے ہیڈ کوارٹر کے خلاف ایک وسیع کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : UNSC On Afghanistan Attacks: افغانستان میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملے قابل مذمت، یو این ایس سی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.