غزہ: حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ترکیہ اور مشرق وسطیٰ کے دوروں کے دوران غزہ پر اسرائیل کے حملوں کا خاتمہ کرنے پر توجہ دیں۔ ٹیلیگرام اور واٹس ایپ پلیٹ فارمز پر شائع ہونے والی اپنی ویڈیو تقریر میں، ہانیہ نے بلنکن سے غزہ پر حملوں کا سد باب کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ "ہمیں امید ہے کہ (بلنکن) نے پچھلے تین مہینوں سے سبق سیکھ لیا ہو گا اورامریکہ کے آنکھیں بند کرتے ہوئے قبضے کی حمایت کرنے، اُن کے جھوٹ پر یقین کرتے ہوئے غزہ کے عوام کے خلاف جنگی جرائم کا سبب بننے والی غلطیوں کا ادراک کر لیا ہو گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ ،فلسطینی سرزمین پر قبضہ ختم ہونے کی شکل میں حملوں کو ختم کرنے پر توجہ دے گا۔
مسلم امہ اور عرب ممالک میں بلنکن سے ملاقات کرنے والے عہدیداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے ہانیہ نے کہا کہ وہ اس بات پر زور دیں کہ خطے کا مستقبل اور استحکام فلسطینی دعوے سے مضبوطی سے جڑا ہوا ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ فلسطینی عوام کے اسرائیلی قبضے کے خلاف ہونے پر زور دینے والے ہانیہ نے کہا:"عوام اور مزاحمتی قوتیں یقینی طور پر اس قبضے کو قبول نہیں کریں گے جو ان پر قائم رہے گا۔ جب تک عوام اپنی آزادی اور مکمل خودمختاری حاصل نہیں کر لیتے، ایک آزاد ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، غزہ میں خونریزی اور تباہی یقینی طور پر سلامتی اور استحکام فراہم نہیں کرے گی۔ "
ترکیہ سے شروع ہونے والے مشرق وسطیٰ دورے کے دائرہ کار میں بلنکن یونان، اردن، قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اسرائیل، مصر اور مغربی کنارے کا دورہ کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کے حملوں، غزہ اور حماس کو انسانی امداد اور اسرائیل۔ حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاملات پر مذاکرات کریں گے۔
یو این آئی