لندن: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا برطانیہ کا دورہ کئی پائلٹوں کی جانب سے ان کا طیارہ اڑانے سے انکار کے بعد ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ٹیلی گراف نے ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹ دی ہے۔ اخبار نے برطانیہ کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اسرائیلی پائلٹ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو برطانیہ لے جانے سے انکار کر رہے ہیں۔" اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پائلٹوں کا انکار اسرائیلی عدالتی نظام کو دوبارہ ترتیب دینے کے بنجامن نیتن یاہو کے منصوبے سے جڑا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بنجامن نیتن یاہو جمعہ کو برطانیہ جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف تقریباً دو ماہ سے ہزاروں لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ جمعرات کو بنجامن نیتن یاہو اور کابینہ کے دیگر وزراء کی رہائش گاہوں کے قریب اصلاحات کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ جنوری میں وزیر انصاف یاریو لیون کی طرف سے پیش کردہ مسودہ قانون اگر منظور کیا جاتا ہے تو اسرائیل کی سپریم کورٹ کے اختیارات میں نمایاں طور پر کمی آئے گی اور ججوں کی تقرری کے عمل پر حکومت کا کنٹرول ہو جائے گا۔ ملک کے سینکڑوں ادیبوں، فنکاروں اور دانشوروں نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے آئندہ دوروں کو منسوخ کر دیں۔ گزشتہ ہفتے نیتن یاہو کے خلاف اتنے زبردشت مظاہرے ہوئے تھے کہ انہیں اٹلی کے سرکاری دورے پر روانہ ہونے کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایئرپورٹ پہنچنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: Bill Protecting Israeli PM وزیراعظم کو معزولی سے بچانے والا بِل اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور
یو این آئی