منسک: بیلاروس کے وزیر خارجہ ولادیمیر میکی Vladimir Makei کا 64 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ملک کی وزارت خارجہ نے یہ اطلاع دی۔ وزارت کے ترجمان اناتولی گلیز نے مزید تفصیلات بتائے بغیر ہفتے کے روز یہ اعلان کیا۔ سی این این نے صدارتی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ بیلاروس کے صدر نے بھی ہفتے کے روز وزیر خارجہ میکی کی موت پر میکی کے اہل خانہ اور دوستوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ Belarus Foreign Minister Passes Away
وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر ان کے سرکاری پروفائل کے مطابق میکی 1958 میں بیلاروس کے گروڈنو علاقے میں پیدا ہوئے اور 1980 میں منسک اسٹیٹ پیڈاگوجیکل انسٹی ٹیوٹ آف فارن لینگویجز اور 1993 میں آسٹریا کی وزارت خارجہ کی ڈپلومیٹک اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہوئے۔ میکی جرمن اور انگریزی دونوں زبانوں میں ماہر تھے، جمہوریہ بیلاروس کے وزیر خارجہ بننے سے پہلے وہ 2000-2008 تک جمہوریہ بیلاروس کے صدر کے معاون تھے اور 2008 سے 2012 تک، میکی جمہوریہ بیلاروس کے صدر کی انتظامیہ کے سربراہ بھی تھے۔
ولادیمیر میکی اگست 2012 سے وزارت خارجہ کے عہدے پر فائز تھے۔ اس سے قبل وہ صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے معاون اور صدر کے چیف آف اسٹاف کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ میکی پیر کو منسک میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کرنے والے تھے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا کہ وزارت کے حکام میکی کی موت کی خبر سے صدمے میں ہیں۔
بیلاروس کے وزیر خارجہ ولادیمیر میکی نے نومبر کے اوائل میں نئی دہلی کا دورہ کیا تھا اور EAM ڈاکٹر ایس جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ اقتصادی تعلقات، یوکرین تنازعہ اور کثیر جہتی تعاون سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بیلاروس ان چند ممالک میں شامل ہے، جو مبینہ طور پر یوکرین کے تنازعے کے دوران روسی فوج کی حمایت کر رہا ہے۔