تہران: ایرانی سیکیورٹی فورسز نے مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے خلاف کارروائیوں میں اب تک 448 افرد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ایران میں سیکیورٹی فورسز نے ستمبر میں کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کے زیرحراست ہلاکت کے ردعمل میں شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 448 افراد کو ہلاک کر دیا ہے، ان میں سے نصف سے زیادہ ہلاکتیں ملک کے نسلی اقلیتی علاقوں میں ہوئی ہیں۔Protest In Iran
ناروے میں قائم ایران ہیومن رائٹس گروپ (آئی ایچ آر) کے مطابق ہلاک ہونے والے 448 افراد میں سے 60 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں، ان میں 9 لڑکیاں اور 29 خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف گذشتہ ہفتے کے دوران میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 16 افراد ہلاک ہوئے ہیں، ان میں سے 12کردآبادی والے علاقوں میں مارے گئے ہیں جہاں مہساامینی کی موت کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایرانی جرنل نے کل ایک بیان میں کہا تھا کہ مظاہروں کے دوران میں 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایران کے کسی اعلیٰ عہدہ داران ہلاکتوں کا اعتراف کیا ہے۔
یو این آئی