واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایسی پالیسیوں کی مخالفت جاری رکھے گا جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ کی جانب سے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں نئی حکومت کی منظوری کے بعد بائیڈن نے ایک تحریری بیان جاری کرتے ہوئے اس امر اظہار کیا۔Joe Biden On Israel
امریکی رہنما نے کہا کہ 'میں ایران کے خطرات سمیت اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کے خطے کو درپیش بہت سے چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے کئی دہائیوں سے میرے دوست وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ کام کرنے کا بڑی بیتابی سے منتظر ہوں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکہ زیادہ مربوط، خوشحال اور محفوظ مشرق وسطیٰ کے لیے کام کر رہا ہے، بائیڈن نے کہا کہ وہ اس وژن کی حمایت کے لیے اسرائیل، فلسطین اور دیگر علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور ان کا مقصد نئی اسرائیلی حکومت کے ساتھ اس عمل کو جاری رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک ہم اس چیز کا فاع کرتے چلے آئے ہیں کہ امریکہ خطے میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور یہ اس عمل کو خطرے سے دو چار کرنے والی یا پحر دو طرفہ مفادات اور اقدار سے تضاد رکھنے والی پالیسیوں کی مخالفت کرنے کے عمل کو جاری رکھے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل میں بنیامین نیتن یاہو کی وزارت اعظمیٰ میں اتحادی حکومت نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ رائے شماری کی نشست میں 120 سیٹوں کی قومی اسمبلی میں 63 مثبت اور 54 منفی ووٹ حاصل کر کے نیتن یاہو چھٹی دفعہ ملک کے وزیر اعظم بن گئے ہیں۔
یو این آئی