پاکستان کے صوبہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے پیر کو مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں ایک سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے قتل میں ملوث ہونے پر چھ افراد کو موت اور سات دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دیگر 76ملزمان کو بھی دو دو سال قید کی سزا سنائی۔ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں روزانہ کی بنیاد پر مقدمے کی سماعت کرنے والی جج نتاشا نسیم نے ملزمان کی موجودگی میں فیصلہ سنایا۔ Sri Lankan Citizen lynching Case
انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے 12 مارچ کو واقعے میں ملوث 89 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، ان میں سے 80 ملزمان بالغ جبکہ 9 کم عمر تھے۔ تاہم جج نے نو نابالغ ملزمان کے فیصلے کا اعلان نہیں کیا، جن کا ٹرائل ابھی مکمل ہونا باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Pak PM on Sialkot Mob Lynching: 'سیالکوٹ میں ماب لنچنگ، پاکستان کے لیے شرمناک دن ہے'
Sri Lankan PM on Sialkot Mob Lynching: ’امید ہے عمران خان ملزمین کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے‘
قابل ذکر ہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں سخت گیر اسلام پسند جماعت تحریک لبیک پاکستان (TLP) کے حامیوں سمیت 800 سے زائد افراد کے ایک ہجوم نے مبینہ طور پر ایک گارمنٹس فیکٹری پر حملہ کیا اور اس کے جنرل منیجر 47 سالہ پریانتھا کمارا کو مار مار کر ہلاک کر دیا اور اس کی لاش کو توہین مذہب کے الزام میں جلا دیا۔ اس واقعے پر پورے پاکستان میں بڑے پیمانے پر غم و غصہ اور مذمت کی گئی جس میں سیاستدانوں، علماء اور سول سوسائٹی کے اراکین نے مجرموں کو جلد از جلد سزا دینے کا مطالبہ کیا۔