لیما: پیرو میں، صدر' دینا بولوآرتے' سے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کے مطالبے سے جاری، احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 48 تک پہنچ گئی ہے۔ پیرو میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 48 تک پہنچ گئی۔کسکو شہر میں سینکڑوں افراد کی احتجاجی مارچ کے دوران سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ایک شخص ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے ہیں۔ تازہ جانی نقصان کے ساتھ 11 دسمبر سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں اموات کی تعداد 48 اور زخمیوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر چکی ہے۔ پیرو محتسب دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق مظاہروں میں 48 اموات میں سے 40 براہ راست سکیورٹی فورسز کی مداخلت کے سبب واقع ہوئی ہیں۔
قومی انسانی حقوق کوآرڈینیٹر دفتر کے احتجاجی مظاہروں سے متعلق جاری کردہ بیان میں پولیس کے، مظاہرین کے خلاف، انتہائی طاقت کا استعمال کرنے کا ذکر کیا گیا اور حکام سے پُرتشدد کاروائیوں سے باز آنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 10 جنوری کو صدر بولوآرتے نے مظاہرین سے ایک دفعہ پھر ڈائیلاگ کی اپیل کی اور مظاہرے بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وزارت اعظمیٰ دفتر نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 'حالیہ مہینوں میں، ہمارے مہاجرت قانون، قومی سلامتی اور پیرو کے داخلی نظم و ضبط کی کھُلی خلاف ورزی کرنے، پروپیگنڈہ اور سیاسی کاروائیوں کے لئے ملک میں داخل ہونے والے، بولیویا النسل غیر ملکی شہریوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔' واضح رہے کہ پیرو میں 7دسمبر کو اسمبلی کی طرف سے سابق صدر پیدرو کاستیلو کو ان کے عہدے سے معزول کئے جانے کے بعد ملک میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Peru Protest پیرو میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت، اموات کی تعداد بڑھ کر 43 ہوگئی
یو این آئی