الجیرس: الجزائر میں امام مسجد کو دوران تراویح کندھے پر چڑھنے والی بلی سے حسن سلوک نے انہیں اعلیٰ ترین ملکی اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر الجزائر کی مسجد ابوبکر صدیق میں تراویح کے دوران بلی کے امام مسجد کے کندھے پر چڑھنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کو دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین نے بے حد سراہا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ کندھے پر بلی کے چڑھنے کے باوجود امام مسجد ولید مہداس کی نماز میں خشوع اور خضوع میں کمی نہیں آئی۔ بلی امام مسجد کے ساتھ اٹھکھیلیاں کرتی رہی، اس دوران امام مسجد قرآن پاک کی تلاوت کرتے رہے اور انہوں نے بلی کو کندھے سے اتارنے کی کوشش کے بجائے عبادت جاری رکھتے ہوئے اسے ہاتھ سے پیار کیا۔ بلی رکوع میں جانے سے قبل اچانک خود ہی امام مسجد کے کندھے سے اتر کر چلی گئی۔
سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں سمیت ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو کو دیکھا اور امام کے اس مشفقانہ اقدام کو خوب سراہا بھی گیا۔ بلی کے ساتھ اس حسن سلوک پر امام مسجد الشیخ ولید مہداس کو حکومت الجزائر کی جانب سے خصوصی استقبالیہ دیا گیا اور وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر یوسف بیلمہدی نے باضابطہ خود امام سے ملاقات کرکے ان کے حسن سلوک کی تعریف کی اور انہیں ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا۔
یہ بھی دیکھیں:
اس حوالے سے امام مسجد ولید مہداس نے فیس بک پر شیئر کیے جانے والے پیغام میں بتایا کہ بلی اچانک آکر ان کے کندھے پر بیٹھ گئی تھی۔ ہمارا مذہب اسلام جانوروں کے ساتھ بھی پیار اور نرمی کا سبق دیتا ہے۔ اس لیے میں نے اسے ہٹانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ میری کوشش تھی کہ وہ ایسے ہی سکون سے بیٹھی رہے۔‘ الجزائری امام کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو نہیں کی اور نہ وہ اس سلسلے میں مزید کوئی بات کریں گے۔ جو کچھ ہوا بے ساختہ تھا۔ یہ کوئی ایسا واقعہ نہیں جس پر کوئی بیان دیا جائے۔ بعض لوگ سوشل میڈیا پر میرے نام سے بیان جاری کر رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔ واضح رہے کہ شیخ ولید مہداس الجزائر کے شہری ہیں۔ مشرقی الجزائر کی ریاست برج بو عریریج کی مسجد ابوبکر صدیق میں امام اور اچھے قاری ہیں۔ حسنِ قرات کے حوالے سے عمدہ شہرت رکھتے ہیں۔ (یو این آئی)