ETV Bharat / international

اسرائیلی ڈرون حملے میں الجزیرہ کا کیمرہ مین ہلاک، نمائندہ ویل داہدوہ زخمی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 16, 2023, 12:05 PM IST

Updated : Dec 16, 2023, 12:14 PM IST

Journalist killed in israeli attack: جمعہ کے روز ٹی وی نیٹ ورک الجزیرہ کے ایک کیمرہ مین کی اسرائیلی حملے میں موت ہوگئی جب کہ اسی نیٹ ورک کے معروف صحافی و نامہ نگار ویل داہدوہ شدید زخمی ہو گئے۔

Israeli attack on journalist
Israeli attack on journalist

قاہرہ: ٹی وی نیٹ ورک الجزیرہ کا ایک فلسطینی کیمرہ مین سمر ابو دقّہ اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوگیا۔ وہیں، الجزیرہ کے غزہ میں چیف کرسپانڈنٹ ویل داہدوہ اسی حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ محصور علاقے کے جنوبی شہر خان یونس میں واقع ایک اسکول میں اچانک اسرائیلی فوج نے حملہ کر دیا، جہاں یہ الجزیرہ کے دونوں صحافی موجود تھے۔ دن کے اوائل میں ہوئے اس حملے سے متعلق الجزیرہ کا کہنا ہے کہ جب نیٹ ورک کے دونوں صحافی وہاں موجود تھے ، اسرائیلی ڈرون نے اسکول کو نشانہ بنایا۔ دہدوہ کے بازو اور کندھے میں بہت زیادہ زخم آئے ہیں ، جبکہ ابو دقّہ حملے کے بعد زمین پر گر گیے اور اُن کا خون بہنے لگا۔ اسپتال میں زیر علاج ، داہدو نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسے اسکول سے متعدد کارکن ایمبولنس سے اسپتال لے کر آئے ہیں۔ دہدوہ نے کہا کہ ابو دقّہ چیخ رہا تھا ، وہ مدد کے لیے آواز لگا رہا تھا۔نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ، ابو دقّہ کا کئی گھنٹوں تک خون بہا، جب ایک سول دفاعی عملہ وہاں پہنچا تب تک اُس کی موت ہوچکی تھی۔

الجیرہ نیٹ ورک کا ایک نمائندہ ویل داہدوہ شدید زخمی
الجیرہ نیٹ ورک کا ایک نمائندہ ویل داہدوہ شدید زخمی
  • فلسطین نے جنرل اسمبلی میں اٹھایا معاملہ:

اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جنگ سے متعلق جنرل اسمبلی اجلاس میں بتایا کہ اسرائیل "ان صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو اس کے جرائم کو دنیا سامنے لانے کا کام کررہے ہیں۔ منصور نے کہا ، " اسرائیل کے ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے صحافی سمر ابو دقّہ کی موت پر ہم سوگوار ہیں، انھوں نے کہا کہ، ابو دقّہ کا 6 گھنٹے تک خون بہتا رہا اور اسرائیلی فوجیوں نے ایمبولینسوں کو اس تک پہنچنے سے روک دیا۔"

  • صحافتی تنظیموں نے تحقیقات کا کیا مطالبہ:

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 64 صحافی اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں 57 فلسطینی، چار اسرائیلی اور تین لبنانی صحافی شامل ہیں۔ 45 سالہ ابو دقّہ خان یونس کے شہری تھے، انھوں نے جون 2004 میں الجزیرہ کے لیے کام شروع کیا تھا۔ ابو دقّہ کیمرہ مین اور ایڈیٹر دونوں کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ان کے لواحقین میں ایک بیٹی اور تین بیٹے ہیں۔ فارن پریس ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ، "ہم اسے غزہ میں پریس کی پہلے سے محدود آزادی کے لیے ایک سنگین دھچکا سمجھتے ہیں اور فوج سے فوری تحقیقات اور وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔" امریکہ نے بھی الجزیرہ کے کیمرہ میں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • الجزیرہ کا اسرائیل پر الزام:

قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک نے اسرائیل پر منظم طریقے سے الجزیرہ کے صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اکتوبر کے آخر میں، الجزیرہ کے غزہ میں چیف کرسپانڈنٹ ویل داہدوہ کی بیوی، بیٹا، بیٹی اور پوتے اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ سب وسطی غزہ کے ایک گھر میں پناہ لیے ہوئے تھے، جس پر اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کر دیا تھا۔ داہدوہ کئی جنگوں کے دوران فلسطینیوں کے درد کو سامنے لاتے رہے ہیں ۔ الجزیرہ نے اُس وقت اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ فوج نے جان بوجھ کر داہدوہ کے خاندان کو نشانہ بنایا تھا۔ اس ماہ کے شروع میں، ایک حملے میں الجزیرہ کے ایک اور نمائندے مومن الشرافی کے والد، والدہ اور خاندان کے 20 دیگر افراد اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو کلوز رینج سے کیا ہلاک، سی سی ٹی وی فٹیج جاری

قاہرہ: ٹی وی نیٹ ورک الجزیرہ کا ایک فلسطینی کیمرہ مین سمر ابو دقّہ اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوگیا۔ وہیں، الجزیرہ کے غزہ میں چیف کرسپانڈنٹ ویل داہدوہ اسی حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ محصور علاقے کے جنوبی شہر خان یونس میں واقع ایک اسکول میں اچانک اسرائیلی فوج نے حملہ کر دیا، جہاں یہ الجزیرہ کے دونوں صحافی موجود تھے۔ دن کے اوائل میں ہوئے اس حملے سے متعلق الجزیرہ کا کہنا ہے کہ جب نیٹ ورک کے دونوں صحافی وہاں موجود تھے ، اسرائیلی ڈرون نے اسکول کو نشانہ بنایا۔ دہدوہ کے بازو اور کندھے میں بہت زیادہ زخم آئے ہیں ، جبکہ ابو دقّہ حملے کے بعد زمین پر گر گیے اور اُن کا خون بہنے لگا۔ اسپتال میں زیر علاج ، داہدو نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسے اسکول سے متعدد کارکن ایمبولنس سے اسپتال لے کر آئے ہیں۔ دہدوہ نے کہا کہ ابو دقّہ چیخ رہا تھا ، وہ مدد کے لیے آواز لگا رہا تھا۔نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ، ابو دقّہ کا کئی گھنٹوں تک خون بہا، جب ایک سول دفاعی عملہ وہاں پہنچا تب تک اُس کی موت ہوچکی تھی۔

الجیرہ نیٹ ورک کا ایک نمائندہ ویل داہدوہ شدید زخمی
الجیرہ نیٹ ورک کا ایک نمائندہ ویل داہدوہ شدید زخمی
  • فلسطین نے جنرل اسمبلی میں اٹھایا معاملہ:

اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جنگ سے متعلق جنرل اسمبلی اجلاس میں بتایا کہ اسرائیل "ان صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو اس کے جرائم کو دنیا سامنے لانے کا کام کررہے ہیں۔ منصور نے کہا ، " اسرائیل کے ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے صحافی سمر ابو دقّہ کی موت پر ہم سوگوار ہیں، انھوں نے کہا کہ، ابو دقّہ کا 6 گھنٹے تک خون بہتا رہا اور اسرائیلی فوجیوں نے ایمبولینسوں کو اس تک پہنچنے سے روک دیا۔"

  • صحافتی تنظیموں نے تحقیقات کا کیا مطالبہ:

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 64 صحافی اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں، جس میں 57 فلسطینی، چار اسرائیلی اور تین لبنانی صحافی شامل ہیں۔ 45 سالہ ابو دقّہ خان یونس کے شہری تھے، انھوں نے جون 2004 میں الجزیرہ کے لیے کام شروع کیا تھا۔ ابو دقّہ کیمرہ مین اور ایڈیٹر دونوں کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ان کے لواحقین میں ایک بیٹی اور تین بیٹے ہیں۔ فارن پریس ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ، "ہم اسے غزہ میں پریس کی پہلے سے محدود آزادی کے لیے ایک سنگین دھچکا سمجھتے ہیں اور فوج سے فوری تحقیقات اور وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔" امریکہ نے بھی الجزیرہ کے کیمرہ میں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • الجزیرہ کا اسرائیل پر الزام:

قطر کے الجزیرہ نیٹ ورک نے اسرائیل پر منظم طریقے سے الجزیرہ کے صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اکتوبر کے آخر میں، الجزیرہ کے غزہ میں چیف کرسپانڈنٹ ویل داہدوہ کی بیوی، بیٹا، بیٹی اور پوتے اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ سب وسطی غزہ کے ایک گھر میں پناہ لیے ہوئے تھے، جس پر اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کر دیا تھا۔ داہدوہ کئی جنگوں کے دوران فلسطینیوں کے درد کو سامنے لاتے رہے ہیں ۔ الجزیرہ نے اُس وقت اسرائیل پر الزام لگایا تھا کہ فوج نے جان بوجھ کر داہدوہ کے خاندان کو نشانہ بنایا تھا۔ اس ماہ کے شروع میں، ایک حملے میں الجزیرہ کے ایک اور نمائندے مومن الشرافی کے والد، والدہ اور خاندان کے 20 دیگر افراد اسرائیلی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو کلوز رینج سے کیا ہلاک، سی سی ٹی وی فٹیج جاری

Last Updated : Dec 16, 2023, 12:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.