ETV Bharat / international

Israel Bombs Gaza Strip نابلس میں مہلک کاروائی کے بعد اسرائیل کی غزہ پٹی پر بمباری

اسرائیل نے جمعرات کی صبح غزہ پٹی پر بمباری کی ہے، اس سے قبل بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج نے چھاپے کے دوران 11 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی اور حماس نے کہا تھا کہ ہمارے لوگوں کے خلاف دشمن کے بڑھتے ہوئے جرائم سے اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 23, 2023, 4:41 PM IST

رملہ: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی مہلک چھاپے میں کم از کم 11 فلسطینیوں کی ہلاکت پر کشیدگی کے درمیان غزہ پٹی سے متعدد راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پر بمباری کی ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے ٹویٹر پر کہا کہ آئی ڈی ایف فی الحال غزہ میں حملے کر رہا ہے۔ قبل ازیں آئی ڈی ایف نے کہا تھا کہ غزہ سے اسرائیل کی طرف داغے گئے چھ راکٹوں میں سے پانچ کو روک دیا گیا اور ایک راکٹ کھلے غیر آباد علاقے میں جا گرا۔ اس حملے کے بعد فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

جمعرات کو ہونے والے راکٹ فائر کی ذمہ داری تاحال کسی فلسطینی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔ غزہ میں قائم فلسطینی اسلامی جہاد گروپ کی جانب سے بدھ کے روز نابلس میں اسرائیلی فوج کے مہلک کاروائی کو ایک بڑا جرم قرار دینے کے بعد راکٹ لانچ کیے گئے، حماس، جو غزہ کی پٹی پر حکومت کرتی ہے، نے بھی ایک انتباہ جاری کیا تھا، جس کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا تھا کہ غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف دشمن کے بڑھتے ہوئے جرائم کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا صبر ختم ہو رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کو نابلس میں ہلاک ہونے والے والوں میں تین فلسطینی بزرگ مرد، جن کی عمریں 72، 66 اور 61 سال اور ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔اس اسرائیلی کاروائی میں کم از کم 100 دیگر زخمی بھی ہوئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح نابلس کے تمام داخلی راستوں کو بند کر دیا اور دو مطلوب فلسطینی جنگجوؤں حسام اسلم اور محمد عبدالغنی کے گھر کو محاصرے میں لے کر انھیں مار دیا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اسرائیلیوں کے خلاف گزشتہ شوٹنگ کے حملوں میں مشتبہ تین جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کے لیے نابلس میں داخل ہوئی تھی۔چار گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن نے نابلس کے ایک صدیوں پرانے بازار کو کافی نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں:

الجزیرہ کی رپورٹر نے نابلس سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ عینی شاہدین نے بیان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم یہاں ایسی باتیں بھی سن رہے ہیں کہ اسرائیلی فورسز نے گھروں میں موجود لوگوں اور اپنی روزمرہ کی زندگی گزارنے والے لوگوں پر بھی گولیاں چلا رہی تھیں۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس طرح سے کام کر رہا ہے کیونکہ اسے جوابدہ نہیں ٹھہرایا جا رہا ہے اور اس کے پاس فلسطینیوں کو قتل کرنے کا پروانہ ملا ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں 2023 کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 13 بچوں سمیت 62 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ سال مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 30 سے ​​زائد بچوں سمیت تقریباً 171 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

رملہ: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی مہلک چھاپے میں کم از کم 11 فلسطینیوں کی ہلاکت پر کشیدگی کے درمیان غزہ پٹی سے متعدد راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پر بمباری کی ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے ٹویٹر پر کہا کہ آئی ڈی ایف فی الحال غزہ میں حملے کر رہا ہے۔ قبل ازیں آئی ڈی ایف نے کہا تھا کہ غزہ سے اسرائیل کی طرف داغے گئے چھ راکٹوں میں سے پانچ کو روک دیا گیا اور ایک راکٹ کھلے غیر آباد علاقے میں جا گرا۔ اس حملے کے بعد فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

جمعرات کو ہونے والے راکٹ فائر کی ذمہ داری تاحال کسی فلسطینی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔ غزہ میں قائم فلسطینی اسلامی جہاد گروپ کی جانب سے بدھ کے روز نابلس میں اسرائیلی فوج کے مہلک کاروائی کو ایک بڑا جرم قرار دینے کے بعد راکٹ لانچ کیے گئے، حماس، جو غزہ کی پٹی پر حکومت کرتی ہے، نے بھی ایک انتباہ جاری کیا تھا، جس کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا تھا کہ غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف دشمن کے بڑھتے ہوئے جرائم کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا صبر ختم ہو رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کو نابلس میں ہلاک ہونے والے والوں میں تین فلسطینی بزرگ مرد، جن کی عمریں 72، 66 اور 61 سال اور ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔اس اسرائیلی کاروائی میں کم از کم 100 دیگر زخمی بھی ہوئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح نابلس کے تمام داخلی راستوں کو بند کر دیا اور دو مطلوب فلسطینی جنگجوؤں حسام اسلم اور محمد عبدالغنی کے گھر کو محاصرے میں لے کر انھیں مار دیا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اسرائیلیوں کے خلاف گزشتہ شوٹنگ کے حملوں میں مشتبہ تین جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کے لیے نابلس میں داخل ہوئی تھی۔چار گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن نے نابلس کے ایک صدیوں پرانے بازار کو کافی نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں:

الجزیرہ کی رپورٹر نے نابلس سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ عینی شاہدین نے بیان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم یہاں ایسی باتیں بھی سن رہے ہیں کہ اسرائیلی فورسز نے گھروں میں موجود لوگوں اور اپنی روزمرہ کی زندگی گزارنے والے لوگوں پر بھی گولیاں چلا رہی تھیں۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس طرح سے کام کر رہا ہے کیونکہ اسے جوابدہ نہیں ٹھہرایا جا رہا ہے اور اس کے پاس فلسطینیوں کو قتل کرنے کا پروانہ ملا ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں 2023 کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 13 بچوں سمیت 62 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ سال مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 30 سے ​​زائد بچوں سمیت تقریباً 171 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.