کابل: پیر کو کابل میں وزارت خارجہ کے قریب ہونے والے زبردست دھماکے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے جس کی منصوبہ بندی اسلامک اسٹیٹ نے کی تھی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے پولیس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اپنے ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر داعش کی شاخ 'اسلامک اسٹیٹ خراسان' نے اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ خود کش حملہ افغانستان کے دارالحکومت میں وزارت خارجہ کی طرف جانے والی سیکیورٹی چوکی کے قریب ہوا تھا۔
یہ حملہ اس وقت پیش آیا جب شہر کی سڑکوں پر ہجوم تھا کیونکہ رمضان کے دوران سرکاری دفاتر کا عملہ سہ پہر تین بجے سے ہی نکلنا شروع ہوجاتا ہے۔ خامہ پریس کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب وزارت خارجہ کے ملازمین اپنے دفاتر سے نکل رہے تھے۔ کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے کہا کہ ایک خودکش حملہ آور کو ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی ایک چیک پوائنٹ پر شناخت کر کے ہلاک کر دیا گیا، لیکن اس کے دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کی سیکورٹی فورس کے تین ارکان سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Terrorist Attack in Kabul کابل میں دہشت گردانہ حملے کے پیچھے داعش کا ہاتھ، طالبان
- Blast in Kabul کابل میں وزارت خارجہ کے قریب دھماکہ، چھ افراد ہلاک
کابل اور دیگر شہری علاقے حالیہ مہینوں میں کئی حملوں کی زد میں آئے ہیں، جن میں سے کچھ کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے قبول کی ہے۔ جنوری میں ہونے والے ایک دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے یہ دھماکہ اس وقت ہوا تھا وزارتِ خارجہ کے ملازمین کام کے دن کے اختتام پر عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن سمیت اندرون اور بیرون ملک متعدد افراد اور تنظیموں نے اس حملے کی مذمت کی۔