جوہانسبرگ: چین کے نئے وزیر خارجہ اور چین کمیونسٹ پارٹی کے خارجہ تعلقات کمیشن کے ڈائریکٹر 'وانگ یی' نے سرد جنگ کی ذہنیت کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ وزیر خارجہ وانگ نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل اقتصادی گروپ برکس کے قومی سلامتی مشیروں کے اجلاس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ بریکس ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک اہم پلیٹ فورم کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ بریکس ممالک کا اپنے اسٹریٹجک ربط و ضبط کو زیادہ مضبوط بنانا ضروری ہے۔ اس اسٹریٹجک اتحاد کو حقیقت بنانے کے لئے شفافیت، جامعیت اور دو طرفہ منافع جیسے موضوعات میں تعاون کو عملی شکل دینے کی ضرورت ہے۔ بریکس کو باہمی تعاون کو اوّلیت دینی چاہیے۔
خطاب میں وانگ نے موجودہ گلوبل سلامتی مسائل سے نبرد آزما ہونے اور سلامتی کی مبہم صورتحال کو حل کرنے کے لئے دباو کے خلاف مزاحمت اور سرد جنگ کی ذہنیت کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اجلاس کے دائرہ کار میں ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وانگ یی نے کہا ہے کہ چین، بعض ممالک کے اختیار کردہ دباو اور حاکمیت والے راستوں پر ہرگز نہیں چلے گا۔ ہم کثیر الفریقیت اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوری شکل کے حامی ہیں اور اس کی خاطر ہندوستان سمیت کثیر تعداد میں ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ برکس ممالک کا گروپ اراکین کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کے نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ برکس سربراہی اجلاس، گروپ میں توسیع کے ایجنڈے کے ساتھ ، 22 تا 24 اگست کو جوہانسبرگ کے سینڈ ٹون کنوینشن سینٹر میں متوقع ہے۔ (یو این آئی)