کابل: طالبان کے ترجمان اور ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز افغانستان میں قائم خامہ پریس نے رپورٹ کیا کہ طالبان اور ایرانی فورسز کے درمیان سرحدی کراسنگ پوائنٹ پر جھڑپوں کے بعد کم از کم دو ایرانی سرحدی محافظ اور ایک طالبان سیکورٹی فورس ہلاک ہو گیا ہے۔ خامہ پریس نیوز ایجنسی افغانستان کے لیے ایک آن لائن نیوز سروس ہے۔ اس جھڑپ میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان پانی کے مسائل پر کشیدگی کے درمیان پیش آیا، حالانکہ اس کی صحیح وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
طالبان کے زیرانتظام وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالنفی تکور نے کہا کہ آج صوبہ نمروز میں ایرانی سرحدی فورسز نے افغانستان کی طرف فائرنگ کی، جس کا جوابی ردعمل سامنے آیا۔ لڑائی کے دوران دونوں طرف سے ایک ایک شخص مارا گیا اور بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ قبل ازیں ایران میں ڈپٹی پولیس کمشنر قاسم رضائی نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین اور اچھی ہمسائیگی کا احترام کیے بغیر طالبان فورسز نے ساسولی چوکی پر فائرنگ شروع کر دی، جس کا فیصلہ کن جواب دیا گیا۔ اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔
مزید پڑھیں:۔ Taliban Iran Border Clash: ایران اور طالبان کے درمیان سرحد پر تصادم ، ایک جنگجو ہلاک
طالبان نے دعویٰ کیا کہ ایرانی فوجیوں نے پہلے طالبان فورسز پر گولیاں چلانا شروع کیں اور انہوں نے ان کی فائرنگ کا جواب دیا۔ طالبان کی وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا کہ بدقسمتی سے آج ایک بار پھر صوبہ نمروز کے ضلع کونگ کے سرحدی علاقوں میں ایرانی فوجیوں کی طرف سے فائرنگ کی گئی، جس کے سبب دونوں جانب جانی نقصان ہوا ہے۔