متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کے پس منظر میں عرب وزرائے خارجہ کی جانب سے ایک ورچوئیل اجلاس کی انعقاد کیا جائے گا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ گزشتہ کئی عشروں کے دوران پہلا اجلاس ہوگا، جو آن لائن منعقد کیا جائے گا، جس میں مسئلۂ فلسطین پر بات چیت ہوگی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ فلسطینی قیادت نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار کرنے کے معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔
اس معاہدہ کے طئے ہونے کے فورا بعد فلسطینی قیادت نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی (پی اے) نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے قبل عرب ریاستوں سے 2002 کے عرب امن اقدام کے منصوبے پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی طرف سے پیش کردہ عرب امن اقدام 2002 کے تحت کہا گیا تھا کہ اسرائیل 1967 تک جس حد تک محدود تھا، اس پر واپس ہوجائے اور مزید قبضہ جات کو روک دیں۔