امریکی محکمہ خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'امریکہ نے عراق میں موجود ایرانی سفیر پر پابندیاں عائد کردی ہیں'۔
آج امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثے (او اے ایف اے سی) ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور القدس فورس (آئی آر جی سی-کیو ایف) اور عراق میں ایران کے سفیر جنرل ایراج مسجدی کے خلاف پابندی عائد کی۔
مسجدی کا عہدہ آئی آر جی سی کے خلاف امریکی انسداد دہشت گردی کی پابندیوں کے تحت ہے۔ جس پر امریکہ دعوی کرتا ہے کہ وہ ایک 'عسکریت پسند' تنظیم ہے۔
محکمہ خزانہ کا الزام ہے کہ 'مسجدی مبینہ طور پر مقتول ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے سلسلے میں کئی خفیہ راز رکھتے ہیں۔
'وہ عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی تربیت اور مالی اعانت کی نگرانی بھی کرتے ہیں'۔
مزید برآں امریکہ کا دعوی ہے کہ مسجدی نے آئی آر جی سی کی القدس فورس کو فنڈ دینے کے لئے بطور سفیر اپنا کردار بھی ادا کیا'۔
- مزید پڑھیں: ایران نے سوئزرلینڈ کے سفیر کو طلب کیا
ایرانی سفیر کے علاوہ محکمہ خزانہ نے پانچ ایرانی اداروں پر بھی پابندی کی بات کہی ہے، اس کا الزام ہے کہ وہ امریکی صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔