میڈیا کے مطابق یہ فضائی حملہ ان کے حملوں کو روکنے کے لیے دفاع میں کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ 'امریکہ نے ہلمند کے شہر نہر سراج میں طالبانی شدت پسندوں کے خلاف فضائی حملہ کیا جو افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کی چوکی پر مسلسل حملہ کر رہے تھے۔ اس حملے کو روکنے کے لیے یہ ایک دفاعی حملہ تھا۔ یہ طالبان کے خلاف 11 روز میں ہمارا پہلا فضائی حملہ تھا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم امن کے لیے پرعزم ہیں، تاہم ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کے شراکت داروں کا دفاع کریں۔ افغان اور امریکہ نے ہمارے معاہدوں پر عمل کیا'۔
امریکہ نے فضائی حملہ اس وقت کیا جب طالبان کے حملے میں راتوں رات شمالی افغانستان میں 20 سے زیادہ افغانی فوجیوں اور پولیس افسران کی ہلاکت ہوئی ہے۔
تشدد میں اضافے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان رہنما کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی جس کے بعد موصوف نے ملک میں تشدد کو کم کرنے کا وعدہ کیا۔
بتا دیں کہ چار روز قبل طے پانے والے امن معاہدے پر طالبان کے تشدد اور امریکہ کے جوابی حملے کے سبب خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ امریکہ اور طالبان نے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد امریکی افواج کے انخلا سے افغانستان میں امن قائم کرنا ہے۔