متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غیر ملکی سرمایہ کاروں، خصوصی ہنر کے مالک افراد، پیشہ ور ڈاکٹروں، انجینئرز، سائنس دانوں، فنکاروں، مصنفین اور ان کے اہل خانہ کو شہریت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے ٹویٹر ہینڈل پر متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم اور دبئی کے شاہ شیخ محمد بن راشد المکتوم نے لکھا: ’’ہم نے قانون میں ترمیم کرکے سرمایہ کاروں، خصوصی صلاحیت کے حامل اور پیشہ ور افراد کو متحدہ عرب امارات کی شہریت دینے کی اجازت دی ہے۔ جس میں سائنسدان، ڈاکٹر، انجینئر، فنکار، مصنفین اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں۔ نئے قوانین کا مقصد ہنرمند افراد کو اپنی جانب راغب کرنا ہے جو ہمارے ترقیاتی سفر میں معاون بن سکیں۔‘‘
اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ متحدہ عرب امارات کی کابینہ، مقامی امارات کی عدالتیں اور ایگزیکٹو کونسلیں شہریت کے اہل افراد کو نامزد کریں گی۔ انہوں نے مزید لکھا: ’’یہ قانون متحدہ عرب امارات کا پاسپورٹ حاصل کرنے والوں کو اپنی موجودہ شہریت برقرار رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔‘‘
متحدہ عرب امارات کی شہریت کے لئے قواعد و ضوابط
گلف نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی شہریت کا اہل بننے کے لئے ہر طبقے کے افراد پر کچھ شرائط و ضوابط کو پورا کرنا لازمی ہے:
سرمایہ کار: وہ ملک میں جائیداد کے مالک ہوں۔
سائنس داں: وہ اپنے شعبے میں 10 سال کا تجربہ رکھنے والے ایک فعال محقق ہونے چاہئیں اور انہیں ملک کے کسی بھی سائنسی ادارے کا سفارشی خط ہونا لازمی ہے۔
پیشہ ور افراد: ان کے پاس اپنے میدان میں 10 سال کا تجربہ ہونا ضروری ہے اور ان کی فیلڈ سے وابستہ کسی بھی ممتاز پیشہ ورانہ تنظیم کی رکنیت کے علاوہ انکا پیشہ متحدہ عرب امارات میں مطلوب ہو۔
فنکار: وہ کم از کم ایک بین الاقوامی ایوارڈ سے سرفراز ہوئے ہوں اور متحدہ عرب امارات میں متعلقہ ادارہ کا ایک سفارشی خط بھی لازمی ہے۔