متحدہ عرب امارات نے کورونا سے متعلق تیسرے مرحلے کی جانچ لے لیے صحت سے متعلق کارکنوں کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) ویکسین استعمال کرنے کی ہنگامی منظوری دے دی ہے۔
وزیر صحت عبدالرحمن الاویس نے کہا کہ 'یہ ویکسین پہلے لائن آف ڈیفنس ہیرووں کے لئے دستیاب ہوگی، جنہں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ ان سب کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ تاکہ ان کی صحت کو یقینی بنایا جاسکیں'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'ویکسین کا یہ ہنگامی استعمال قواعد و ضوابط اور طبی قوانین کے ساتھ استعمال کی جائے گی۔ جو لائسنسنگ کے طریقہ کار پر تیزی عمل پیرا ہے'۔
یہ ویکسین ان میں سے ایک ہے، جو انسانوں پر ٹرائل کے مراحل میں ہے۔ جسے چین میں قائم دوا ساز کمپنی سوفرمین نے تیار کیا تھا۔
سوفرمین ویکسین کو متحدہ عرب امارات میں انسانی جانچ کے تیسرے مرحلے کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔
واضح رہےکہ اس ٹرائیل کو جولائی میں ابو ظہبی کے کمپنی جی 42 ہیلتھ کیئر اور ابوظہبی حکومت کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا تھا۔
وزیر صحت عبدالرحمن الاویس نے کہا کہ 'تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے نتائج سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ اور موثر ہے۔ اس کے نتیجے میں وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز کی تخلیق کے ذریعہ سخت ردعمل سامنے آیا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'یہ اقدامات لاکھوں افراد کی زندگیوں کے تحفظ اور متاثرہ افراد کو صحت یابی کے مقصد کے تحت اٹھائے گئے ہیں'۔
نیشنل کلینیکل کمیٹی برائے کورونا وائرس کے سربراہ ڈاکٹر نوال الکعبی نے بتایا کہ کلینیکل ٹرائلز میں تقریبا 31،000 رضاکاروں نے حصہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'کسی بھی ویکسین کی توقع کے مطابق ابھی تک صرف ہلکے مضر اثرات ہی رپورٹ ہوئے ہیں۔ کسی کو بھی شدید ضمنی اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا'۔
بتادیں کہ اگست میں روس دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے دو ماہ سے بھی کم مدت میں انسانی جانچ کے بعد کورونا وائرس ویکسین کو باقاعدہ منظوری دیدی۔