دریں اثنا شام میں ترک فوج کی کارروائی کے خلاف امریکہ نے ایکشن لیتے ہوئے ترکی پر اسٹیل ٹیرف نافذ کردیا اور تجارتی مذاکرات بھی ختم کردئیے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترک رہنماؤں پر بھی پابندی کا اختیار دے دیا، اس کے علاوہ ٹرمپ نے اسٹیل ٹیرف نافذ کرنے اور شام سے تجارتی مذاکرات ختم کرنے کا اختیار بھی دے دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ترکی نے خطرناک اور تباہ کن راستہ جاری رکھا تو ترک معیشت تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی روکتے ہوئےانہوں نے یہ کہا کہ داعش کو منظم ہونے سے روکنے کے لیے خطے میں امریکی فوج موجود رہے گی۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ ترک کارروائیاں داعش کو شکست دینے کے مشن کو نقصان پہنچارہی ہیں، ترک مداخلت کی وجہ سے داعش کے گرفتار خطرناک جنگجو فرار ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ ترک حملوں کیخلاف انفرادی، اجتماعی، سفارتی اور معاشی پابندیوں کے لیے ناٹو اتحادیوں سے اقدامات کرنے کو کہوں گا۔