امریکہ سمیت دیگر ممالک کے فوجیوں کے انخلا کے بعد افغان طالبان کا لب و لہجہ بھی تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ اب اس نے افغانستان کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے امریکہ کو فوجی اڈے چلانے کی اجازت نہ دیں اور اگر ایسا ہوا تو یہ ان کی تاریخی غلطی ہوگی۔
ایک عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ، افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا کے آخری مراحل میں ہے اور حالیہ دنوں میں امریکہ اور پاکستان کے مابین سفارتی سطح پر ہونے والے رابطوں نے ان قیاس آرائی کو جنم دیا ہے کہ پنٹاگن طالبان کے خلاف استعمال کرنے کے لئے نئے اڈوں کی تلاش میں ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان میں کوئی امریکی فوج یا ہوائی اڈہ نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے، اس حوالہ سے متعلق کوئی قیاس آرائی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں اور ان سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔
(یو این آئی)
طالبان کا پڑوسی ممالک کو امریکہ کو فوجی اڈے نہ دینے کا انتباہ - امریکہ سمیت دیگر ممالک کے فوجیوں کے انخلا
پنٹاگن طالبان کے خلاف استعمال کرنے کے لئے نئے فوجی اڈوں کی تلاش میں ہے۔
![طالبان کا پڑوسی ممالک کو امریکہ کو فوجی اڈے نہ دینے کا انتباہ Taliban warns](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-11920296-229-11920296-1622115896573.jpg?imwidth=3840)
امریکہ سمیت دیگر ممالک کے فوجیوں کے انخلا کے بعد افغان طالبان کا لب و لہجہ بھی تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ اب اس نے افغانستان کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے امریکہ کو فوجی اڈے چلانے کی اجازت نہ دیں اور اگر ایسا ہوا تو یہ ان کی تاریخی غلطی ہوگی۔
ایک عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ، افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا کے آخری مراحل میں ہے اور حالیہ دنوں میں امریکہ اور پاکستان کے مابین سفارتی سطح پر ہونے والے رابطوں نے ان قیاس آرائی کو جنم دیا ہے کہ پنٹاگن طالبان کے خلاف استعمال کرنے کے لئے نئے اڈوں کی تلاش میں ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ پاکستان میں کوئی امریکی فوج یا ہوائی اڈہ نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے، اس حوالہ سے متعلق کوئی قیاس آرائی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں اور ان سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔
(یو این آئی)